سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ کا کہنا ہے کہ سیلاب اور شدید بارشوں سے متاثرہ علاقوں میں متاثرین کی مدد کے لیے وفاقی، صوبائی حکومتیں اور ڈیزاسٹرمینجمنٹ کے ریاستی اداروں کے انتظامات ایک بار پھر ناکام ہوگئے ہیں۔ جماعت اسلامی اور الخدمت کے رضا کار متاثرہ علاقوں میں بھر پور سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں ۔
سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ کا لاہور میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کہ عدالتی کمیشن کی رپورٹ منظر عام پر آگئی ہے ۔ عدالتی کمیشن کا فیصلہ تسلیم کرنا تمام جماعتوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے لیکن یہ پہلو بالکل عیاں ہوگیا ہے کہ شفاف انتخابات کے لیے انتخابی نظام کی اصلاح ناگزیر ہے ۔ انھوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کو انتظامی اور مالی اعتبار سے بااختیار بنانا ہوگا جبکہ شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کے لیے سیاسی اور جمہوری جماعتوں کو اپنی جماعتوں میں سے ہی خود کار نظام بنانا ہوگا۔
لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی سمٹ کر سندھ تک محدود ہو گئی ہے لیکن یہ المیہ ہے کہ سندھ میں حکومت چلانے کے فیصلے سندھ کی بجائے دبئی سے کیے جارہے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ چہرے برقرار عہدے بدل دیے گئے ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کو اپنی ساکھ اور سیاست بچانے کے لیے گورنر ، وزیراعلیٰ سندھ سمیت تمام کرپٹ اور نااہل افراد سے چھٹکارا پاناہوگا وگرنہ سندھ میں نفرتوں کا پھٹتا ہوا لاوا سب کچھ بہا کر لے جائے گا۔
لیاقت بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کا یہ تاثر بالکل درست ہے کہ دہشتگردی کے خاتمہ کے لیے فنڈنگ روکے بغیر جنگ جیتنا ممکن نہیں ہے جبکہ انٹر نیشنل این جی اوز کے بیرونی فنڈنگ اور سرپرستی کے علاوہ پاکستان میں بھارتی ” را“ کی تربیت اور فنڈنگ کی لائین کاٹنا ہوگی۔