لاہور:گلو بٹ  کوٹ لکھپت جیل سے رہا

184

سانحہ ماڈل ٹاؤن کے دوران گاڑیوں کی توڑ پھوڑ اور پتھراؤ میں ملوث مرکزی ملزم شاہد عزیز عرف گلو بٹ کو بالآخر رہائی مل گئی اور اسے کوٹ لکھپت جیل سے رہا کر دیا گیا۔گلو بٹ کوٹ لکھپت جیل سے رہائی ملنے کے بعد لاہور میں اپنی رہائش گاہ پہنچے اور سجدہ شکر بجا لائے۔

رہائی کے بعد اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گلو بٹ نے پوری قوم سے معافی بھی مانگی ۔گلو بٹ کا کہنا تھا کہ آزادی ایک نعمت ہیجیل میں جو مشکلات پیش آئیں ان کے بارے میں پھر کبھی بتائوں گا۔اس موقع پر گلو بٹ کے رشتہ داروں نے بھی گلو بٹ کی رہائی پر خوشی اظہار کیا۔

واضح رہے کہ شیر لاہور کے نام سے مشہور گلو بٹ کو اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب 17 جون 2014 کو لاہور کے ماڈل ٹاؤن علاقے میں پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں اور پولیس کے درمیان ہونے والی جھڑپ کے دوران ٹی وی چینلز پر گلو بٹ کو گاڑیوں کے شیشے توڑتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔

جولائی 2014 کو لاہور کی انسداد دہشتگردی کی عدالت نے گلو بٹ کی ضمانت کی درخواست مسترد کردی تھی۔ تاہم بارہ اگست 2014 کو لاہور ہائی کورٹ نے گلو بٹ کی ضمانت منظور کرتے ہوئے اسے رہا کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔

اس کے بعد 26 ستمبر 2014 کو لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس قاسم خان نے گلو بٹ کی نظر بندی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے اسے رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔

تاہم 30 اکتوبر 2014 کو لاہور کی انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے گلو بٹ کو مجرم قرار دے کر گیارہ سال قید اورایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنادی تھی۔

گذشتہ ماہ لاہور ہائی کورٹ نے گلو بٹ کے مقدمے سے دہشت گردی کی دفعات ختم کرتے ہوئے اس کے تحت دی جانے والی سزا کو کالعدم قرار دے دیا تھا اور رہائی کا حکم جاری کیا تھا۔عدالت کا کہنا تھا کہ گلو بٹ دیگر دفعات کے تحت اپنی سزا پوری کرچکا ہے۔