اسپین میں مفت کھانا کھانے والے گروہ کی سرگرمیاں تیز

200

اسپین میں بغیر بل ادا کئے مفت کھانا کھانے والے گروہ نے ایک اور ریستوران میں واردات کی ہے ،ریستوران کو شادی کی ایک تقریب کے لیے بک کرایا گیا تھا۔

گذشتہ ہفتے سپین کے شمالی مغربی علاقے بیمبائبر ایک ریستوران کے مالک کے مطابق 120 کے قریب افراد اس کے ریستوران میں کھانا کھانے کے بعد بل ادا کیے بغیر فرار ہو گئے۔اب اس ریستوران سے تقریباً دس کلومیٹر دور واقع ایک اور ریستوران میں ایسا ہی واقعہ پیش آیا ہے۔

متاثرہ ریستوران کی مالک کے مطابق ان کے خیال میں وہ ایسی گروہ کا نشانہ بنی ہیں جس نے ایک ہفتہ قبل واردات کی تھی۔ال رینکون ڈی پیپن کی مالک لورا ایرئیس کے مطابق گروپ نے انھیں بتایا کہ وہ شادی کی ایک تقریب کا انعقاد کرنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے کھانا بھی تقریباً سادہ سا ہی منگوایا۔

گروپ نے ایک ہزار یورو بکنگ کے وقت ادا کیے لیکن کھانے اور مشروبات کی مد میں دس ہزار یورو کا بل بنا۔ایک مقامی اخبار کے مطابق پولیس نے دو مرکزی ملزمان کی نشاندہی کی ہے اور پولیس دونوں واقعات میں تعلق کے واضح شواہد حاصل کرنے پر کام کر رہی ہے۔