حرمت ناموس رسولۖ کے خلاف کوئی سازش قبول نہیں،حافظ نعیم الرحمان

279

جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے سندھ ہائی کورٹ کے شراب خانوں کی بندش اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے حرمتِ ناموس رسولۖ سے متعلق فیصلوں کو  آئین اور قانون کے عین مطابق اور مسلمانوں کے احساسات و جذبات کا ترجمان اور عکاس قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس سے قبل سندھ ہائی کورٹ کے شراب خانوں کی بندش سے متعلق فیصلے کو سپریم کورٹ نے معطل کر دیا تھا جس کی آڑ میں سندھ بھر میں شراب خانہ دوبارہ کھل گئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ کچھ عناصر شراب نوشی کے لیے غیر مسلم برادری کی آڑ لے رہے تھے لیکن ہم خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں عیسائی ،ہندو اور دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے رہنمائوں کو جن کے بروقت اور جرات مندانہ اقدامات اور ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں حق گوئی کے اظہار نے اس سازش کو ناکام بنا دیا ۔

امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ اب اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکومت پاکستان کی مجرمانہ غفلت کا نوٹس لیتے ہوئے حرمتِ ناموس ِ رسول ۖ سے متعلق کاروائی شروع کی ہے ڈریہ ہے کہ دین سے برگشتہ کچھ بدبخت اس کاروائی کو ختم کرانے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے یا حکومت میں موجود اپنے گماشتوں کے ذریعے اس کاروائی کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کریں گے ۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ہم واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ یہ تمام کاروائی اب کسی بھی ادارے کو رول بیک کر نے کی ہر گز اجازت نہیں دی جائے گی اوراس سلسلے میں اگر کوئی بھی سازش کر نے کی کوشش کی گئی تو جماعت اسلامی کے کارکنان غیرت ایمانی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کسی بھی قر بانی سے دریغ نہیں کریں گے ۔

انہوں نے متنبہ کیا کہ حکومت اور تمام دوسرے ادارے اس حساس ترین مسئلہ پر ہوش کے ناخن لیں ورنہ پوری پاکستانی قوم اور امتِ مسلمہ متحد ہو کر ان عناصر کو خس وخاشاک کی طرح ہوا میں اڑادے گی اور کرسیاں بچانے کے لیے اسلام دشمنوں کو خوش کر نے والوں کو کہیں بھی جائے پناہ نہ مل سکے گی۔