معافی مجھے نہیں میاں صاحب کو مانگنی چاہئے ، عمران خان

206

پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا ہے معافی مجھے نہیں معافی میاں نوازشریف کو مانگنی چاہیے ۔ الیکشن کمیشن نے مان لیا جوڈیشل کمیشن کے قیام کا میرا مطالبہ درست تھا۔ عمران کا کہنا تھا میں جوڈیشل کمیشن کے فیصلے کو قبول کرتا ہوں کارکردگی زبردست تھی اب اسمبلی میں جائیں گے ۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا پہلے ہی کہا تھا کہ جوڈیشل کمیشن کے فیصلے کو ہر حال میں قبول کروں گا ، تاہم الیکشن کمیشن نے قبول کیا ہے کہ میرا جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ درست تھا ۔ عمران خان کا کہنا تھا جوڈیشل کمیشن کے فیصلے سے تکلیف ہوئی کیونکہ ہم کو جو توقعات تھی وہ پوری نہیں ہو سکیں ۔

عمران خان کا کہنا تھا رپورٹ میں لکھا گیا کہ ڈھائی کروڑ ووٹوں کا ریکارڈ نہیں ملا فیصلے میں کیسے نظرانداز کیا گیا ۔ جوڈیشل کمیشن نے رپورٹ میں لکھا کہ الیکشن کمیشن کا اندازہ نہیں تھا کہ کام کیسے کرنا ہے ۔ اس ہم الیکشن کمیشن حکام سے استعفے کا مطالبہ کرتے ہیں ۔ تمام پاکستانیوں کو جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ ضرور پڑھنی چاہیے۔ جہاں تک ہم سمجھتے ہیں الیکشن کمیشن کو پہلے ہی چلے جانا چاہیے تھا ۔ رپورٹ کے مطابق 35 فیصد حلقوں میں فارم 15 نہیں تھے ۔ سربراہ تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں کہ کمیشن نے اپنا کام ادھورا چھوڑا ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کسی کوعلم ہی نہیں تھا کہ فارم 15 کیا ہوتے ہیں اب سب کو علم ہے، فارم 15 کی کتنی اہمیت ہے اب اگلے الیکشن میں پتا چلے گا ۔ عوام فارم 15 کا مطالبہ کریں گے جس سے الیکشن میں دھاندلی نہیں ہو سکے گی ۔ 213 میں حلقوں دھاندلی کے خلاف پٹیشنز دائر کی گئیں ۔ 480 پٹیشنز کو زیرزبر کی وجہ سے فارغ کر دیا گیا ۔

سربراہ تحریک انصاف کا کہنا تھا آنے والے دنوں میں ملک مزید آگے بڑھے گا، ہم نے ووٹ کے تقدس کی بحالی کی کوشش کی، ہمارے دھرنے سے 2سال ضائع نہیں ہوئے ،عوام کا شعور بیدار ہوا، پاکستانیوں کے ووٹ کے حق کیلئے سڑکوں پر نکلے تھے، حکومت 4حلقے کھول دیتی تو دھرنا نہ دینا پڑتا، ہمارامقصد آئندہ الیکشن کو شفاف بنانا تھا، دھرنوں کے پیچھے لندن پلان کی باتیں کرنے والوں کوشرم آنی چاہیئے۔