مقبوضہ کشمیر میں دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی نے کہا ہے کہ بھارتی ریاست اترپردیش کے انتخابی نتائج نے واضح کر دیا ہے کہ بھارت ایک ہندو راشٹر میں تبدیل ہوچکا ہے اور کشمیر اس ہندو راشٹر کا نہ کبھی حصہ تھا اور نہ مستقبل میں اس کا حصہ ہوگا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق آسیہ اندرابی نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کشمیریوں کے اس عزم کا اعادہ کیاکہ وہ اپنی نظریاتی جد و جہد جاری رکھتے ہوئے بھارت کے غاصبانہ قبضے سے آزادی حاصل کرکے رہیں گے۔ انہوں نے کہاکہ تنازعہ کشمیر کو سیاسی مسئلے کے بجائے نظریاتی مسئلے کے طور پر دیکھا جائے اور سیاسی قیادت بھی اس کو نظریاتی مسئلے کے طور پر ہی لے۔
آسیہ اندرابی نے کہاکہ اگر چہ اترپردیش میں بی جے پی کی جیت کا کشمیر پر کوئی اثر نہیں پڑے گا تاہم ہمیں خبردار رہنا چاہئے کیونکہ اب یہ تنظیم یہاں پی ڈی پی کی مدد سے آرایس ایس کا ایجنڈا نافذ کرنے میں زیادہ دلیر ہوجائے گی۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیر پر ناجائز قبضہ کررکھاہے اور جب مقامی بھارت نواز پارٹیاں بی جے پی کے ساتھ اتحاد کرتی ہیں تو تعمیر و ترقی کی بات کرتی ہیں جو محض ایک فریب ہوتاہے اور ان کا اصل مقصد کشمیر میں ہندوتوا کے ایجنڈا پر عمل کرناہوتا ہے۔
آسیہ اندرابی نے کہا کہ بی جے پی نے یو پی میں کسی مسلمان کو ٹکٹ دیے بغیر جیت حاصل کی جوبھارت کے مسلمانوں کیلئے ایک واضح پیغام ہے کہ بھارت میں سیاسی طور پر ان کی کیا حیثیت ہے۔آسیہ اندرابی نے کہاکہ اس صورتحال میں آزادی پسندقیادت باالخصوص سید علی گیلانی پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ کشمیر میں جاری جد جہد کو ہندو راشٹر کے خلاف نظریاتی جد و جہد قرار دیں۔