اسلام آباد ، ملکی تجارتی خسارہ 20.2ارب ڈالر

172

ملکی تجارتی خسارہ 20.2ارب ڈالر کی ریکارڈ سطح تک پہنچ گیا۔

رواں مالی سال کے ابتدائی 8 ماہ کے دوران ملکی تجارتی خسارہ 20.2 بلین ڈالر کی ریکارڈ سطح تک پہنچ گیا۔ادارہ برائے شماریات کے مطابق جولائی تا فروری درآمدات اور برآمدات کے فرق میں ریکارڈ خسارہ دیکھا گیا ہے جو بڑھ کر 20.2بلین ڈالر تک پہنچ گیا جب کہ خسارے کی سب سے بڑی وجہ ملکی برآمدات میں کمی اور درآمدات میں ہوشربا اضافہ ہے۔

 رپورٹ کے مطابق حالیہ تجارتی خسارہ ملکی تاریخ میں کسی بھی مالی سال کے ابتدائی 8ماہ کے دوران سب سے زیادہ ہے۔گزشتہ مالی سال کے ابتدائی 8ماہ کے مقابلے میں رواں مالی سال کے دوران تجارتی خسارے میں 34.3فیصد تک اضافہ دیکھنے میں آیا جب کہ حکومت کی جانب سے سالانہ برآمدات کا ہدف 53فیصد حاصل کیا گیا جو 24.8بلین ڈالر بنتا ہے جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ حکومت گزشتہ تین سال کے دوران اپنا سالانہ برآمدات کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہی جب کہ برآمدات بڑھانے کے لئے حکومت ایک سال کے دوران برآمد کنندگان کو 2بیل آوٹ پیکج بھی دے چکی ہے۔

دوسری جانب وفاقی وزارت خزانہ نے مالی سال 30جون تک تجارتی خسارے کا ہدف 20.5بلین ڈالر رکھا تھا۔ ترسیلات زر اور براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں کمی وفاقی حکومت کے لئے بڑا چیلنج ہے جس کی وجہ سے حکومت کو غیرملکی قرضوں پر انحصارکرنا پڑ رہا ہے۔