مقبوضہ کشمیر:بھارتی فورسز نے حریت رہنماوں کو گرفتار کرلیا

224

مقبوضہ کشمیرمیں مشترکہ حریت قیادت نے میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک کو سید علی گیلانی سے ملاقات کی اجازت نہ دینے پر حریت چیئرمین کی حیدرپورہ سرینگر میں رہائش گاہ کے باہر کٹھ پتلی انتظامیہ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا ۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک مستقبل کی حکمت عملی کے بارے میں تبادلہ خیال کی غرض سے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سیدعلی گیلانی سے جو گھر میں نظربند ہیں ملاقات کیلئے حیدرپورہ سرینگر میں انکی رہائش گاہ پرگئے تھے۔ تاہم وہاں تعینات پولیس اہلکاروں نے انہیں ملاقات سے روک دیا ۔ انتظامیہ کے اس اقدام کے خلاف درجنوں حریت رہنماء اور کارکنوں نے زبردست بھارت مخالف مظاہرہ کیا اور بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں نعرے بلند کئے ۔

میر واعظ اور یاسین ملک سید علی گیلانی کی رہائش گاہ کے باہر سڑک پرکھڑے تھے جب حریت چیئرمین پولیس اہلکاروں کا محاصرہ توڑتے ہوئے سڑک پر نکل آئے اور تینوں رہنماؤں نے احتجاج شروع کیا ۔پولیس اہلکاروں نے تینوں حریت رہنماؤں کو گرفتار کرلیا ہے ۔ ادھر پولیس اہلکاروں نے دو مظاہرے کی کوریج کرنے والے دو صحافیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا ۔ پولیس اہلکاروں نیا اے ایف پی سے وابستہ توصیف مصطفی اور گریٹر کشمیر کے مبشر خان کو تشدد کا نشانہ بنایا ۔