پنجاب یونیورسٹی میں گزشتہ روز کے واقعہ کے خلاف خواتین کا احتجاجی مظاہرہ

257

پنجاب یونیورسٹی میں گزشتہ روز کے شرمناک واقعہ اور خواتین و طالبات کے ساتھ بدتمیزی اور تشدد کے خلاف سینکڑوں خواتین نے آج بھیکے وال موڑ پر احتجاجی مظاہرہ کیا ۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے خواتین رہنماؤں نے کہاکہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کاآئین تمام شہریوں بالخصوص خواتین کو اس بات کا مکمل حقْ دیتا ہے کہ وہ آزادانہ ،پر امن اور صحتمندانہ ماحول میں تعلیمی اور تفریحی سرگرمیوں میں بھر پور حصہ لیں لیکن انتہائی تکلیف دہ امر ہے کہ اب تعلیمی اداروں میں طالبات اور معزز خواتین کی عزت،جان ،مال اور تقدس محفوظ نہیں۔

پنجاب یونیورسٹی میں گزشتہ روز ہونے والا افسوسناک واقعہ اس بات کا بین ثبوت ہے کہ حکمران امن وعامہ کے قیام اور بنیادی حقوق کی فراہمی اور تحفظ میں قطعی ناکام ثابت ہوئے ہیں23 مارچ کے سلسلے میں اسلامی جمعیت طالبات کے پر امن حب الوطنی پر مبنی پروگرام میں طالبات کو ہراساں کرنے اور انکے ساتھ غیر اخلاقی رویہ اور تشدد،شر پسندوں کی ہنگامہ آرائی اور معزز مہمانان گرامی اسلامی نظریاتی کونسل کی رکن ڈاکٹر سمیحہ راحیل قاضی صاحبہ اور مہمان خاتون فائقہ سلمان کے ساتھ بد تمیزی اور انکے سمجھانے کے باوجود پر تشدد رویہ نے ہر پاکستانی خاتون بالخصوص طالبات اور والدین کوانتہائی غم وغصہ اور تشویش میں مبتلا کردیا ہے۔

آج کا یہ احتجاجی مظاہرہ جس میں ہر طبقہ فکر سے مائیں ،اساتذہ،ڈاکٹرز کے علاوہ جماعت اسلامی کی سینئر خواتین رہنما ڈاکٹر حمیرہ طارق،ڈاکٹر سمیحہ راحیل قاضی،ربیعہ طارق،زرافشاں فرحین،شازیہ عبدالقادر،ڈاکٹر شگفتہ،فائقہ سلمان اور دیگر موجود ہیں مذکورہ واقعے کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس غیری قانونی و غیر اخلاقی اقدام پر فوری نوٹس لیتے ہوئے شرپسندوں کے خلاف فوری کاروائی کی جائے۔یونیورسٹی کے ماحول کو طالبات کے لیئے محفوظ بنایا جائے۔