صدر اور وزیر اعظم کا یوم پاکستان کے موقع پر عوام کے نام پیغام

314

صدر مملکت  ممنون حسین  اور  وزیراعظم میاں محمدنوازشریف نے 23مارچ 2017کو یوم پاکستان کے  موقع پرقوم  کو  مبارک  باد  پیش  کر تے ہو  ئے اپنے پیغامات میں کہا ہے کہ 23مارچ کا دن ہماری  قومی تاریخ میں لازوال دن ہے۔

صدر  مملکت  ممنون حسین نے اپنے پیغام میں  کہا کہ آئیے اس خوشی  کے  دن  کے  موقع  پر  بابائے قوم  قائد اعظم محمد  علی جناح  کو  خراج تحسین پیش کریں  جن کی انتھک  کو  ششوں  سے  مسلمانان بر صغیر  کو  علیحدہ  مملکت خدادا ملا ۔صدر نے  قوم  کے  نام اپنے پیغام  میں کہا کہ  پاکستان  میں  اقلیتیں آزاد ہیں اور انہیں  برابر  کے حقوق حاصل  ہیں ۔

صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان دہشتگردی اور انتہاء پسندی کا سامنا کررہا تھا اور حکومت قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بہادر عوام کے تعاون سے اس کامکمل خاتمہ کیا ۔آئیے اس دن عہد کیجئے کہ ہم ملک میں قیام امن معاشرے میں رواداری اور برداشت کیلئے اپنا کردار ادا کریں گے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان معاشی ترقی کا مرکز بن چکا ہے ۔ پاک چائنہ اقتصادی راہداری نے چین اور پاکستان کو ایک دوسرے کے مزید قریب کردیا ہے ۔ اقتصادی راہداری منصوبہ مکمل ہوجانے سے صرف پاکستان ہی خوشحال نہیں ہوگابلکہ اس کے مثبت اثرات پورے خطے پر مرتب ہوں گے ۔ ہم اپنے آبائواجداد تحریک پاکستان کے قائدین کے نقش قدم پر عمل کرتے ہوئے ملک کو امن کا گہوارہ بنانے کے ساتھ ساتھ اسے ترقی کی شاہراہ پر بھی گامزن کرسکتے ہیں ۔

یوم پاکستان کے موقع پر وزیراعظم نے قوم کے نام پیغام میں کہا 23 مارچ ہماری ملی تاریخ کا ایک ناقابل فراموش دن ہے۔جنوبی ایشیا کی مسلم ملت ایک مدت سے اپنی شناخت کے لیے کوشاں تھی لیکن اس کے سامنے کوئی متعین منزل نہیں تھی۔ اسی تاریخ کو ہمیں وہ یک سوئی میسر آئی جس کے نتیجے  میں نہ صرف منزل کا تعین ہوا بلکہ  قیام پاکستان کی صورت میں ہم نے وہ منزل حاصل بھی کی۔

وزیر اعظم کا کہناتھا کہ  علامہ اقبال کے خطبہ الٰہ آباد میں اگرچہ منزل کا تعین کر دیا گیا تھا لیکن اس پر قومی اجماع 23 مارچ کو منعقد ہوا۔ یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ اگر عزمِ صمیم ہو اور قوم کو ایک یکسو اور دیانت دار قیادت میسر ہو تو بظاہر ناممکن دکھائی دینے والا ہدف ممکن بن جاتا ہے۔ پاکستان کا قیام جہاں جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کی ضمانت تھا، وہاں ان لوگوں کے لیے امید کی کرن تھا جنہیں متحدہ ہندوستان میں ترقی کے مساوی مواقع سے محروم رکھا گیا اور ان کے تہذیبی تشخص کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی صورت میں ایک قوم نے اپنی اُس پہچان کو حاصل کیا جو اکثریت کے ہاتھوں معرض خطر میں تھی۔ 23 مارچ کی قراردادِ پاکستان میں یہ مضمرتھا کہ یہ نئی مملکت اپنے قیام کے بعد ایک ایسی قومی ریاست میں ڈھل جاتی جس میں تمام شہریوں کو مساوی مواقع میسر ہوں۔ آج اﷲ کا شکر ہے کہ پاکستان کے عوام کو ایک بار پھر اپنی کھوئی ہوئی منزل کا سراغ مل گیا ہے۔

وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ گزشتہ تین سال میں جہاں پاکستان کو امن کا گہوارہ  بنانے کے لیے حکومت ، فوج ، سلامتی کے اداروں اور عوام نے قربانی دی، وہاں اقتصادی خوش حالی اور ترقی کے لیے حکومت نے پوری یک سوئی کے ساتھ پیش رفت کی۔ آج کا پاکستان اﷲ کے فضل وکرم سے جمہوری ہے۔ اس میں عدلیہ آزاد ہے، میڈیا آزاد ہے۔ ملک کے پسماندہ  علاقوںکو ترجیحی بنیادوں پر ترقی دی جارہی ہے۔ CPEC  جیسے تاریخ ساز منصوبوں  پرکام جاری ہے جس سے بلوچستان میں تعمیر و ترقی کا عمل شروع ہو چکا ہے۔ آنے والے دنوں میں انشاء اﷲ بلوچستان ملک کے ترقی یافتہ علاقوں میں شامل ہوگا۔