چیچنیا میں مسلح افراد کا فوجی بیس پر حملہ، 6 روسی اہلکار ہلاک

266

روس کے خود مختار خطے چیچنیا میں مسلح افراد کے فوجی بیس پر حملے میں 6 روسی اہلکار ہلاک ہوگئے،حملے کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم داعش نے قبول کرنے کا دعوی کیا ہے ۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق چیچنیا میں مسلح افراد کے فوجی بیس پر حملے میں 6 روسی اہلکار ہلاک ہوگئے۔حکام کا کہنا ہے کہسرحدوں کے دفاع اور انسددا دہشت گردی کے لیے گزشتہ سال قائم کی جانے والی روسی نیشنل گارڈ کی بیس کو حملے میں نشانہ بنایا گیا۔روسی نیشنل گارڈ براہ راست صدر ولادی میر پیوٹن کو جواب دہ ہے اور اس کی چیچنیا سمیت روس کے شمالی خطے کوکاکس میں بیسز موجود ہیں۔

حملے کے بعد جاری بیان میں نیشنل گارڈ نے کہا کہ دہشت گردوں نے بیس پر دھاوا بولنے کی کوشش کی لیکن انہیں ان کے مقصد میں کامیاب ہونے سے قبل ہی فوجیوں کے گروپ نے دیکھا لیا اور ان پر فائرنگ کردی۔بیان میں کہا گیا کہ حملہ ناکام بنانے کی کوشش میں کی گئی فائرنگ کے نتیجے میں 6 حملہ آور ہلاک ہوئے۔

بیان کے مطابق مسلح لڑائی کے دوران 6 فوجی اہلکار بھی ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوئے، تاہم کوئی دہشت گرد بیس میں داخل ہونے میں کامیاب نہیں ہوا۔حملے کے بعد انسداد دہشت گردی کے دستے، تفتیش کار اور دھماکا خیز مواد کے ماہرین جائے وقوع پر پہنچ گئے۔دہشت گردوں کے مواصلات کی نگرانی کرنے والے سائٹ انٹیلی جنس گروپ کا کہنا تھا کہ حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کرنے کا دعوی کیا۔

داعش کے بیان میں کہا گیا کہ حملہ آوروں نے چیچنیا میں شمال مغربی گروزنی کے نورسکایا گاں کے قریب روسی نیشنل گارڈ کی ملٹری بیس کو نشانہ بنایا۔یاد رہے کہ چیچنیا علیحدگی کے لیے 1990 اور 2000 کی دہائی میں 2 جنگیں لڑ چکا ہے، لیکن علیحدگی کے لیے اٹھنے والی آوازوں کو طاقتور رہنما رمضان کادیروف کے دور حکومت میں بڑی حد تک دبا دیا گیا۔

رواں سال جنوری میں بھی چیچنیا کے ایک گاں میں پولیس اور اسپیشل فورسز کے ساتھ مشترکہ آپریشن کے دوران بھی نیشنل گارڈ کے 2 اہلکار ہلاک ہوگئے تھے، جبکہ آپریشن میں 4 مشتبہ دہشت گردوں کو مار دیا گیا تھا۔