سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ ملک کو سیلاب سے بچانے اور سستی بجلی کیلئے نئے ڈیمز کی تعمیر ضروری ہے ،چائنا کے ساتھ پاور جنریشن کے منصوبوں کو ڈیمز کی تعمیر کے ساتھ مشروط کیا جائے اور بھاشا اور داسو سمیت مجوزہ ڈیموں کی تعمیر فوری شروع کی جائے ۔بارشوں کا بے پناہ پانی تباہی مچانے کے بعد سمندر میں گر کر ضائع ہوجاتا ہے اور ہم ہاتھ پر ہاتھ دھرے بربادی پرشور مچاتے رہتے ہیں ،زراعت کے لئے پانی اور صنعت کیلئے بجلی ناگزیر ہے ،اگر زاعت اور صنعت کو سستی بجلی نہ ملی تو معیشت بیٹھ جائے گی ۔سیاسی جماعتیں ملک کے تحفظ اور وقار کی خاطر کرپشن اور کراچی کے ٹارگٹڈ آپر یشن کے خلاف متحد ہوجائیں ۔ جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کا ہر صفحہ چیخ چیخ کر کہہ رہا ہے کہ انتخابات شفاف نہیں تھے ۔عملاً سب نے جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ تسلیم کرلی ہے مگر اختلافات اب بھی موجود ہیں۔ انتخابی نظام کو قابل اعتماد بنانے کیلئے تمام جماعتیں مل کر اصلاحات کریں اور ان پرعمل درآمد کویقینی بنایا جائے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں جاری مرکزی تربیت گاہ کے سینکڑوں شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تربیت گاہ سے نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان اور ڈائریکٹر ادارہ معارف اسلامی حافظ محمد ادریس نے بھی خطاب کیا ۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کو خون لگاہے وہ اپنی مرضی کے لوگوں کو آگے لانے کیلئے کوشاں رہتے ہیں۔2013ءکے انتخابات میں بے ضابطگیوں نے پورے انتخابات کو مشکوک بنا دیا ،جوڈیشل کمیشن نے سب جماعتوں سے آراءلیں ،ہم نے کراچی اور فاٹا میں دھاندلی کے تمام ثبوت الیکشن کمیشن کے سامنے رکھے ،خود الیکشن کمیشن نے اپنی اس ناکامی کا اعتراف کیا کہ وہ کراچی میں شفاف الیکشن کرانے میں ناکام رہے ہیں لیکن اس کے باوجود ہم جوڈیشل کمیشن کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں اور دل و جان سے اسے تسلیم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی اداروں کو اقتدار و اختیار میں حصہ ملنا چاہئے ،جماعت اسلامی پنجاب اور سندھ میں بھرپورانداز میں بلدیاتی انتخابات میں حصہ لے گی ۔انہوں نے کہا کہ دیانتدار اور اہل اور عوام کے دکھ درد کو سمجھنے والی قیادت ملک کے مستقبل کو سنوارسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن نے پورے نظام کو کھوکھلا کردیا ہے ،سال ہا سال سے ریفرنس موجود ہیں مگر ان پر فیصلے نہیں ہوتے ،قوانین میں کمزوریوں کی وجہ سے وائٹ کالر مجرم بچ نکلتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگرہم ملک میں دہشت گردی کے خاتمہ اور کراچی میں ٹارگٹڈ آپر یشن کے خلاف متحد ہوسکتے ہیں تو کرپشن کے خلاف متحد کیوں نہیں ہوسکتے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے مستقبل ،تحفظ اور دنیا میں اپنے وقار کو بحال کرنے کیلئے ہمیں کرپشن کے خلاف متحد ہونا چاہئے ۔جس کیلئے ایک مکمل اور غیر جانبداراحتسابی نظام ہونا چاہئے۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ قوم کراچی کے ٹارگٹڈ آپر یشن کا منطقی انجام دیکھنا چاہتی ہے۔ ایم کیو ایم میں اچھے لوگ بھی بڑی تعداد میں ہیں جنہیں مہاجر ازم کے نام پر استعمال کیا گیا ،وہ لوگ پلٹ کر آئیں گے اور ان شاءاللہ ملک و ملت کی ترقی و خوشحالی میں اپنا کردار ادا کریں گے ۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ ملک میں پانی ذخیرہ کرنے کیلئے ڈیمز کی تعمیر بہت ضروری ہے ،بھاشا اور داسو سمیت مجوزہ ڈیموں پر فوری کام کا آغاز ہونا چاہئے ۔