طالبان نے مذاکرات سے انکارنہیں ملتوی کرنے کا کہا ہے ،سرتاج عزیز

214

مشیرخارجہ سرتاج عزیز کا کہنا ہے 31 جولائی کے مذاکرات کے لئے طالبان کا وفد آگیا تھا مگر طالبان نے درخواست کی تھی کہ قیادت کا مسئلہ حل ہونے تک مذاکرات ملتوی کئے جائیں ۔

اسلام آباد میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور سے خطاب کرتے ہوئے مشیرخارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا طالبان کی درخواست پر 31 جولائی کو ہونے والے مذاکرات ملتوی کئے گئے ہیں ۔ تاہم طالبان مذاکرات کے پہنچ گئے تھے ان کا کہنا تھا کہ قیادت کے مسئلے تک مذاکرات نہیں کر سکتے۔

سرتاج عزیز کا کہنا تھا مری میں طالبان اور افغان حکومت کے درمیان ہونے والے مذاکرات بہت اہم تھے ۔ چین اور امریکہ بطور آبزروز اجلاس میں شریک ہوئے تھے ۔ طالبان نےپہلی بارافغان قیادت سےآفیشل بات کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔

ملاعمر کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے مشیرخارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا2001کے بعد ملا عمر کو کسی نے نہیں دیکھا، تاہم افغان طالبان سے ملاعمر کی وفات کی تصدیق ہو گئی ہے ۔ ملا عمر کی وفات کب اور کہاں ہوئی اس کی تصدیق ابھی تک نہیں ہوئی۔

سرتاج عزیز کا کہنا تھا دہشتگردی  پاکستان ، انڈیا اور افغانستان کا مشترکہ مسئلہ ہے ۔ پاکستان اپنے دفاع کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے ۔ اگر خطے میں کشیدگی کم نہ کی گئی تو حالات مزید خراب ہو جائیں گے ۔