ماہرین طب نے لاعلاج ذیابیطس سے نجات دلانے والی دوا تیار کرلی۔
ٹائپ ٹوذیابیطس ایک ایسا مرض ہے جس کے بارے میں کہاجاتا ہے کہ یہ ناقص غذا،غیر صحت مند طرز زندگی اور موٹاپے وغیرہ کا نتیجہ ہوتا ہے جس کے نتیجے میں لبلبہ مناسب مقدار میں انسولین بنانے میں ناکام رہتا ہے یا جسمانی خلیات انسولین پر ردعمل ظاہر نہیں کرپاتے جس کے باعث بلڈ شوگر کی سطح بڑھ جاتی ہے۔
طبی دنیا میں کہا جاتا ہے کہ اس مرض کے لاحق ہونے پر اسے جڑ سے ختم کرنے کا کوئی علاج موجود نہیں۔تاہم طبی جریدے نیچر میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق اب امریکی سائنسدانوں نے ایک دوا کے ذریعے اس لاعلاج مرض کے مکمل علاج کا دعوی کیا ہے۔
کیلیفورنیا یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق اس دوا کا روزانہ استعمال چوہوں کو کرایا گیا جو انسولین کے مسائل کا شکار تھے، جس کے نتیجے میں یہ بیماری ختم ہوگئی۔یہ پہلی بار تھا کہ کسی قسم کے طریقہ علاج سے ذیابیطس ٹائپ کا موثر ‘علاج’ کیا گیا۔محققین کے مطابق انسولین کی مزاحمت کا باعث بننے والا جز یا انزائم جگر میں پایا جاتا ہے جو کہ خلیات سے رابطہ کرکے انسولین میں مسائل کا باعث بنتا ہے۔
اس نئی دوا کے ذریعے اس جز کو آگے بڑھنے سے روکا جاتا ہے جس کے نتیجے میں انسولین کے خلیات کو معمول کے مطابق کام کرنے میں مدد ملتی ہے۔محققین کا کہنا تھا کہ نتائج سے واضح ہوتا ہے کہ LMPTP نامی جز انسولین کی مزاحمت کا باعث بنتا ہے اور اس کی روک تھام کر ذیابیطس ٹائپ کا علاج ہوسکتا ہے۔
ان کا دعوی ہے کہ اس دوا کے جسم پر کوئی مضر اثرات مرتب نہیں ہوتے تاہم ابھی اسے انسانوں پر نہیں آزمایا گیا۔اب محققین اسے محفوظ قرار دینے کے لیے ٹیسٹ کریں گے جس کے بعد انسانوں پر اس کی آزمائش شروع ہوگی اور بعدازاں اسے فروخت کے لیے پیش کیا جائے گا۔