نریندرمودی کےدورے کے پیش نظر مقبوضہ وادی میں حریت کانفرنس کی اپیل پر مکمل ہڑتال ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق ہڑتال کی کال سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل متحدہ مزاحمتی قیادت نے دی ہے ۔ سرینگر اور دیگر تمام بڑے قصبوں میں دکانیں اور کاروباری مراکز بند ہیں جبکہ سڑکوں پر ٹریفک معطل ہے۔ نریندر مودی جموں خطے کے علاقے ادھمپور میں چنانی ناشری سرنگ کے افتتاح کیلئے مقبوضہ کشمیر کا دورہ کر رہے ہیں۔ اس موقع پر سخت سیکورٹی اقدامات کیے گئے ہیں ۔
کٹھ پتلی انتظامیہ نے احتجاج مظاہرے روکنے کیلئے سرینگر اور دیگر علاقوں میں بڑی تعداد میں بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار تعینات کر دیے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق نریندر مودی ادھمپور میں ایک ریلی سے بھی خطاب کریں گے اور بھارتیہ جنتا پارٹی سے تعلق رکھنے والے مقبوضہ علاقے کے نائب کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ ڈاکٹر نرمل سنگھ نے اپنی پارٹی کارکنوں کو ریلی میں لانے کیلئے تین ہزار سے زائد گاڑیوں کا انتظام کر رکھا ہے۔ مزاحمتی قیادت نے سرینگر میں جاری ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ نریندر مودی ایک ایسے وقت میں مقبوضہ علاقے کا دورہ کر رہے ہیں جب یہاں کی صورتحال انتہائی ابتر ہے اور بھارتی فورسز لوگوں کو مسلسل قتل ، گرفتار اور اندھا کررہی ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ کشمیر اقتصادی یا امن واماں کا نہیں بلکہ یہ ایک انسانی مسئلہ ہے اور کشمیری عوام اپنے پیدائشی حق، حق خود ارادیت کے لیے گزشتہ 70برس سے جدوجہد کررہے ہیں۔دریں اثنا قابض انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی، میر واعظ فارق، محمد یاسین ملک ، شبیر احمد شاہ اور دیگر حریت رہنماؤں کو مسلسل گھروں، تھانوں اور جیلوں میں نظر بند کر رکھا ہے۔