گذشتہ رات الطاف حسین نےنفرت انگیزتقریرپاکستان کےخلاف کی،چوہدری نثار

221

وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی کا کہنا ہے ایم کیو ایم کےسربراہ لندن میں بیٹھ کر پاکستان کی ریاست اور اداروں کےخلاف تقریریں کر رہےہیں ۔ اب ا ن کی نفرت انگیز تقاریر کا معاملہ قانونی طور پر حکومت برطانیہ کے سامنے اٹھائیں گے ۔ اس سے متعلق قانونی مسودے کی تیاری شروع کر دی گئی ہے جو آئندہ چند روز میں برطانوی حکومت کو پیش کردیا جائے گا ۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی کا کہنا تھا برطانیہ میں پاکستان کے خلاف نفرت انگیز تقریر پر کس قسم کا کیس بنتا ہے ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہے ۔ ہمارے پہلے ریفرنس پر تحقیقات ہو رہی ہیں جس کی وجہ سے الطاف حسین کی لائیو تقریر تو بند ہو گئی ہے تقریر مکمل بند کرانے پر بات چیت چل رہی ہے ۔

وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی کا کہنا تھا کہ گذشتہ رات الطاف حسین کی طرف ایک اور نفرت انگیز تقریر کی گئی جس میں پاکستانی فوج اور ریاست کو نشانہ بنایا گیا ۔ غیر ملک میں بیٹھ کر کی جانے والی تقریر نے تمام حدود پر کر دیں ۔ تقریر میں افواج پاکستان پر بدترین اور جھوٹے الزامات لگائے گئے ۔ سیکورٹی فورسز اور رینجرز کے خلاف غلیظ زبان استعمال کی گئی ۔

وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی کا کہنا تھا الطاف حسین نے تقریر میں بھارت کو براہ راست مداخلت کی دعوت دی گئی ۔ یواین او آٖفس کے سامنے مظاہروں کی ہدایت دی گئی ۔ فوج کے خلاف طنزیہ نظمیں پڑھی گئیں ۔ ان کا کہنا تھا الطاف حسین اپنی تقریر میں کہا کہ قائداعظم کو زہر دیا گیا اور محترمہ فاطمہ جناح کو قتل کیا گیا ۔ ایسے الفاظ کسی محب وطن پاکستانی کے جذبات نہیں ہو سکتے یہ زبان تو پاکستان کے دشمنوں کی ہے ۔

چوہدری نثار علی کا کہنا تھا جو زبان استعمال کی گئی وہ اردو اسپیکنگ یا ایم کیوایم کی نہیں بلکہ ملک دشمنوں کی ہے ۔ ان کا کہنا تھا میں سمجھتا ہوں کہ ایم کیوایم ایک محب وطن جماعت ہے مگر جو کچھ ہو رہا ہے ایم کیوایم کے چند لوگوں کےسوائے کوئی اس سے آگاہ نہیں ہے ۔ وزیرداخلہ کا کہنا تھا الطاف حسین پر منی لانڈرنگ کیس رینجرز نے نہیں بنایا ۔ الطاف حسین کے خلاف گھیرا تنگ برطانیہ میں ہو رہا ہے ۔ الطاف حسین جو مرضی کہیں منی لانڈرنگ اور عمران فاروق قتل کیس میں برطانیہ کے ساتھ تعاون جاری رہے گا ۔ عمران فاروق ایک پاکستانی شہری تھا اس کے قتل کے حوالے سے برطانیہ کو ثبوت دے رہے ہیں کوئی سیاست نہیں کر رہے ۔

وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی کا کہنا تھا  سیاست کو ایک طرف رکھ کر کراچی آپریشن کا فیصلہ کیا گیا۔ یہ تاثر غلط ہیں کہ کراچی آپریشن میں صرف ایم کیو ایم کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ہم ایم کیو ایم کے مینڈیٹ کا احترام کرتے ہیں۔ کراچی میں جرائم پیشہ افراد اور دہشتگردوں کیخلاف آپریشن کے بعد سے بھتا خوری میں 87 فیصد اور اغوا برائے تاوان میں 100 فیصد بہتری آئی۔ جولائی کے ماہ میں ایک بینک ڈکیتی بھی نہیں ہوئی۔ کراچی میں امن وامان کی بہتری کا الطاف حسین کے سوائے پوری دنیا اعتراف کر رہی ہے۔ حالات کی بہتری کا نہ پہلے کریڈٹ لیا اور نہ اب لیں گے۔ کراچی آپریشن اسی تیزی سے جاری رہے گا۔ کراچی آپریشن میں کوئی رکاوٹ آڑے نہیں آ سکے گی۔