پاکستان اسٹیل سی بی اے چئیرمین شمشاد قریشی کی کرپشن کے خلاف کے خلاف نیب نے تحقیقات شروع کردی

142

پاکستان اسٹیل ملز جوکہ عرصہ 1189سال سے بند ہے اور اس کی پیداوار صفر ہوگئی ہے لیکن 2008ء سے پہلے پاکستان اسٹیل 90%پروڈکشن اور بونس دینے والے ادارے کو ایک نہ اہل اور کرپٹ اسٹیل مافیاہ کے ایجنٹ شمشاد قریشی نے 12جون 2008ء کو CBAبننے کے بعد روز بہ روز اس ادارے کی صورتحال بد تر ہوتی چلی گئی باوجود اس کے کہ پاکستان پیپلزپارٹی کی حکومت نے 4.2ارب روپے کا بیل آؤٹ پیکیج بھی دیا اور پھر نواز شریف حکومت نے 8189ارب روپے کا بیل آؤٹ پیکیج دیا لیکن یہ ادارہ سنبھل نہ سکا اور پھر بند ہوگیااور آج وہاں کے ملازمین کی حالت زار یہ ہے کہ ملازمین کو 4یا 5ماہ کے بعد ایک تنخواہ حکومت وقت ادا کرتی ہے میڈیکل کی سہولیات بھی ملازمین کے لیے بند ہیں ان کا اپنا PFبھی بند ہے اور ریٹائرڈ ہونے والے ملازمین کو 2013ء سے آج تک ان کے واجبات ادا نہیں کیے گئے۔جس کی وجہ سے کئی ملازمین کی اموات واقع ہوچکی ہیں اور ملازمین اپنے بچوں کی اسکول کی فیسوں کو ادا کرنے کے لیے پریشان ہیں تو ہزاروں ملازمین اپنے بیوی بچوں کی شادیوں کے لیے پریشان حال ہیں اور مختلف بیماریوں میں مبتلا ہورہے ہیں جبکہ پاکستان اسٹیل کے زیر انتظام چلنے والا 100بیڈ کا اسپتال بے سود ثابت ہورہا ہے بیمار ملازمین کیلیے دوائیوں اور X-RAYکی فلمیں اور سرنج تک جس اسپتال میں میسر نہ ہو تو وہ اسپتال کیا ہوگا اور ایسی ہی صورت حال اندر پلانٹ میں موجود ایمرجنسی میڈیکل سینٹر کی بھی ہے اور یہ تمام صورتحال صرف اس وجہ سے پیدا ہوئی کہ وہاں موجود ایک طاقت ور CBAنے ٹریڈ یونین ہونے کا کردار ادا کرنے کے بجائے اور مزدوروں کے حقوق کی جنگ لڑنے کے بجائے اپنی سہولتوں کو ترجیح دی اور مزدوروں کے مسائل حل کرنے سے راہ فرار اختیار کی۔ جس کی وجہ سے 12اپریل 2107ء کو پاکستان اسٹیل میں ہونے والے ریفرنڈم میں CBAکے چناؤ کے لیے پاکستان اسٹیل کے ہمدرد ٹریڈ یونین لیڈران اور تمام تنظیموں کا ایک مکمل اتحاد وجود میں آیا ہے اور اُس اتحاد کا متفقہ فیصلہ ہوا ہے کہ انصاف لیبر یونین پاکستان اسٹیل کو سپورٹ کیا جائے تاکہ کرپٹ CBAسے جان چھوٹ سکے اور ملازمین کے حقوق اور پاکستان اسٹیل کی بحالی ممکن ہوسکے۔ یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ اس اتحاد کے وجود میں آتے ہی NABکو بھی اپنی ذمہ داری کا احساس شروع ہوگیا اور فوری طور پر ایک لیٹر جس کا نمبر Inof/Iw/111/MHG/NAB(K)/2017/K/1707بتاریخ 31مارچ 2017ء کو جاری کیا گیا جس میں شمشاد قریشی اور ان کے خاندان اور مرزا طارق جاوید اور محتشم کے خلاف انکوائری شروع کردی گئی اور انکوائری کی رپورٹ بھی 12اپریل کو مکمل کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ بھی کئی ایک انکوائری چل رہی ہیں لیکن اب تک ان تمام لوگوں کا نام ای سی ایل کی لسٹ میں شامل نہیں کیا گیا ہے جو کہ فوری طور پر ای سی ایل لسٹ میں شامل ہونا چاہیے۔
انصاف لیبر یونین کا جلسہ آج ہے
آج 10اپریل کو پاکستان اسٹیل میں CBAکے چناؤ کے لیے ہونے والے ریفرنڈم جس کا انعقاد 12اپریل کو ہے آج آخری دن انصاف لیبر یونین کا مرکزی جلسہ شفٹ گیٹ پر صبح 10بجے منعقد ہورہا ہے اس جلسے میں تمام مزدور دوست تنظیمیں شرکت کررہی ہیں لہٰذا تمام مزدور اس جلسہ میں بھرپور شرکت کرکے شمشاد قریشی اور کرپٹ ٹولے کے تابوت میں آخری کیل ٹھوک کر پاکستان اسٹیل کو بچانے اور چلانے کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔