(شہر قائد کی محرومیاں (سیدہ عائشہ طارق، جامعہ کراچی

66

کراچی شہر کی بدترین صورت حال دیکھ کر گماں ہوتا ہے کہ کراچی دہشت گردی، غربت اور کرپشن کے جن اندھیروں میں ڈوب رہا ہے وہاں سے نکالنا مشکل ہے اگر یہ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا کہ سندھ کا دارالحکومت کراچی ہر طرح کے وسائل سے محروم ہے روشنیوں کا شہر کراچی اب اندھیروں کی نظر ہوگیا ہے کراچی کے بڑے مسئلوں میں کچرے کا نہ اٹھنا بھی ایک اہم مسئلہ ہے۔ کراچی کے 80 فی صد عوام گندا پانی پینے پر مجبور ہیں کراچی کی اکثریت بورنگ کا پانی استعمال کر رہی ہے اور پینے کا پانی خریدنے پر مجبور ہیں۔ نکاسی آب کا تو یہ حال ہے کہ بارش کا پانی شہریوں کے لیے عذاب بن جاتا ہے برساتی نالوں کا کوئی انتظام نہیں ہے حکومت کے اقدام کہیں نظر نہیں آتے۔ ہر طرف ابلتے گٹر گندگی اور بیماریوں کا سبب بن رہے ہیں۔ سندہ کے دیہی علاقے صحت کے بنیادی وسائل سے محروم ہیں۔ یونیورسٹی کی روڈ اپنی خستہ حالی کی وجہ سے حادثات کا شکار ہوتی ہے۔ کراچی کے عوام کو یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ کون ہیں وہ لوگ جو کراچی کے عوام کو سزا دینا چاہتے ہیں۔ حکومت کی یہ ذمے داری کے وہ کراچی کے ان تمام مسائل کو حل کرے تاکہ کراچی کی عوام کا اعتماد بحال ہوسکے۔