روشنیوں کا شہر کوڑے دان بن گیا

70

ماضی میں کراچی کو روشنیوں کا شہر کہا جاتا تھا۔مگر اب یہ اپنی ایک مخصوص خوبی کی وجہ سے بہت مشہور ہے اور وہ ہے کچرے کا ڈھیر،جو کراچی کے روڈ،گلیوں اور ہر جگہ نظر آتا ہے۔ کچرے کی وجہ سے ہونے والی خطرناک بیماریاں اوراس سے ڈھلتی کراچی کی خوبصورتی ایک بہت بڑا المیہ ہے۔ پاکستان کی ترقی میں اپنا بڑا حصہ ڈالنے والا شہرآج کچرے سے بھرا پڑا ہے اور ایک کوڑے دان کا منظر پیش کر رہا ہے اورکوئی اس کا پرسان حال نہیں۔ اب توانٹرنیشنل سروے رپورٹ کے مطابق کراچی کو رہنے کے لیے بد ترین جگہ قرار دیا ہے تو اس شہر میں رہنے والے لوگ کس اذیت کے ساتھ زندگی گزار رہے ہونگے۔ حکومت کو چاہیے کہ جہاں وہ پاکستان کی ترقی کے لیے دوسرے کاموں جیسے سی پیک منصوبہ وغیرہ پر توجہ دے رہی ہے وہاں سب سے پہلے پاکستان کی ترقی میں سب سے بڑھ کر حصہ لینے والے اس شہر کو صاف کروانے کے لیے جلد از جلد کوئی موثر اقدام اٹھائے اور اس شہر کی رونق کو واپس لائے۔
صاحبہ رحیم، کراچی