کراچی میں رینجرز کی بڑی کارروائی،مواچھ گوٹھ کے علاقے سے افغان خفیہ ایجنسی ’’ این ڈی ایس‘‘ اور بھارتیخفیہ ایجنسی ’’ را‘‘ کے لیے کام کرنے والے5دہشت گرد گرفتار

67

کراچی(اسٹاف رپورٹر)کراچی میں رینجرز کی بڑی کارروائی،مواچھ گوٹھ کے علاقے سے افغان خفیہ ایجنسی ’’ این ڈی ایس‘‘ اور بھارتیخفیہ ایجنسی ’’ را‘‘ کے لیے کام کرنے والے5دہشت گرد گرفتار،ملزمان کے قبضے سے 8کلو بارودی مواد،4عدد دستی بم ،ایک خود کش جیکٹ،4بال بم، ڈیٹو نیٹرز،4ایس ایم جی اور50 کارتوس،2پستول اور15کارتوس برآمد ہوئے جب کہلیپ ٹاپ، اہم تنصیب کی
تھری ڈی تصاویر،ملک دشمن لٹریچر اور جدید مواصلاتی نظام بھی برآمد ہوا ہے۔ رینجرز ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کرنل قیصر نے بتایا کہ آپریشن ردالفساد میں اہم کامیابی ملی ہے اور رینجرز نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے القاعدہ برصغیر کے5دہشت گردوں کو گرفتار کرلیاجو دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہیں۔کرنل قیصر نے کہا کہ گرفتار دہشت گرد بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘اور افغانستان کی خفیہ ایجنسی،نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سیکورٹی(این ڈی ایس )کے ساتھ مل کر براستہ بلوچستان دہشت گردی کا نیٹ ورک چلارہے تھے اور دہشت گردی کے لیے ایس ڈی کارڈاستعمال کرتے تھے،دہشت گردوں نے افغانستان اور شام سے تربیت حاصل کررکھی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ دہشت گردوں کے زیر استعمال لیپ ٹاپ سے ایک اہم تنصیب کی تصاویر اور ملک دشمن لٹریچر اور خطوط برآمد ہوئے ہیں جو ان کے کالعدم تنظیموں سے روابط کی تصدیق کرتے ہیں۔کرنل قیصر نے کہا کہ گرفتار دہشت گرد پولیس اور رینجرز پر حملے میں ملوث تھے۔گرفتار ملزمان کی تفصیلات بتائے ہوئے انہوں نے کہا کہ طاہر زمان عرف فیصل موٹا نے افغانستان اور2013 ء میں میران شاہ سے عسکری تربیت حاصل کی اور 2013 ء میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر ویٹا چورنگی کے قریب فائرنگ کرکے2 پولیس اہلکاروں کو شہید کیا جبکہ بلال چورنگی پر گرنیڈ حملہ کیا جس کے نتیجے میں 2 پولیس اہلکار شہید ہوئے۔کرنل قیصر نے بتایا کہ دوسرا گرفتار دہشت گرد محمد نواز 2012 ء میں القاعدہ میں شامل ہوا، جو آئی ای ڈی بنانے میں مہارت رکھتا ہے اور وہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی)کو فوج،پولیس اور انٹیلی جنس اہلکاروں کی معلومات فراہم کرتا رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ محمد نواز نے بدنام زمانہ جاوید سواتی کو اس وقت طبی امداد فراہم کی جب وہ 2015 ء میں رینجرز پر حملہ کرکے فرار ہوا تھا، اس حملے میں 2اہلکار بھی شہید ہوئے تھے۔تیسرا دہشت گرد بلال احمد عرف کاشف عرف جاوید ہے جو سانحہ صفورا کے مرکزی ملزم طاہرمنہاس عرف سائیں کا قریبی ساتھی ہے، ملزم بلال نے طاہر کے کہنے پر قتل کی 8 وارداتیں کیں۔انہوں نے بتایا کہ چوتھے گرفتار دہشت گرد محمد فرحان صدیقی نے 2008 ء میں القاعدہ میں شمولیت اختیار کی اور تربیت حاصل کی۔کرنل قیصر کے مطابق5واں دہشت گرد در محمد شہدی نے 2008 ء میں القاعدہ میں شمولیت اختیار کی، جسے مارچ 2009 ء میں سکھر سے کراچی اسلحے کی کھیپ منتقل کرتے ہوئے پولیس نے گرفتار کیا تھا جو بعد ازاں 2014 ء میں جیل سے رہا ہوا اور اپنے ساتھیوں سے مل کر دہشت گردی کی کارروائیاں کیں۔کرنل قیصر نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ مکمل قیام امن تک رینجرز کی کارروائیاں جاری رہیں گی ، جرائم میں ملوث فرد یا گروہ سے کوئی رعایت نہیں ہو گی۔انہوں نے اہل کراچی سے اپیل کی وہ دہشت گردوں کی نشاندہی میں رینجرز کی مدد کریں ۔