میں ان دینی و سیاسی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنا چاہتاہوں جو نظریہ پاکستان پر ایمان رکھنے والی ہیں,)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق

58

لاہور (نمائندہ خصوصی)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ میں ان دینی و سیاسی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنا چاہتاہوں جو نظریہ پاکستان پر ایمان رکھنے والی ہیں اور قوم کو متحد کرنے کی سوچ رکھتی ہیں، مالی ، اخلاقی اور نظریاتی کرپشن میں ملوث مقتدر طبقے نے عوام کو بنیادی حقوق سے محروم رکھا اور ایک قوم کی شناخت کو پامال کیا،قوم پر ایسے لوگ مسلط ہیں جنہیں دین کی بنیادی تعلیمات سے آگاہی نہیں ۔ صدر کہتے ہیں کہ
علما سود کے لیے راستہ بنائیں اور وزیراعظم کہتے ہیں کہ بھگوان اور رحمن اور مسجد اور مندر ایک ہیں ، دنیا کو فتح کرنے کے لیے ایٹمی اسلحہ نہیں ، قرآن پاک کا علم چاہیے، اس ملک کو اب صرف قرآن پاک ہی بچا سکتاہے ،2018 ء کے انتخابات اصلاحات کے بغیر الیکشن برائے الیکشن اور اسمبلیوں کو جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کا اصطبل بنانے کے مترادف ہوں گے ،جنوبی پنجاب کے حقوق کے لیے جماعت اسلامی عملی جدوجہد کرے گی ، صوبہ بہاولپور جنوبی پنجاب کے عوام کا حق ہے ان پر کوئی احسان نہیں ، عوام کے چہروں پر مایوسی اور آنکھوں میں غصے کا خاموش آتش فشاں ہے، جس دن یہ آتش فشاں پھٹ پڑا بہت سارے لوگوں کے عالیشان بنگلے اور محل زد میںآ جائیں گے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے جامعۃ الاسلامیہ جامع العلوم ملتان میں ختم بخاری شریف کی تقریب اور بعد ازاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد اور چودھری عزیر لطیف بھی موجود تھے۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ بے حس اور کرپٹ حکمرانوں نے جنوبی پنجاب کے لوگوں کو جدید دور میں بھی قبل مسیح کی زندگی گزارنے پر مجبور کر دیاہے ۔ عوام کے چہروں پر مایوسی اور آنکھوں میں غصے کا خاموش آتش فشاں ہے۔ جس دن یہ آتش فشاں پھٹ پڑا بہت سارے لوگوں کے عالیشان بنگلے اور محل زد میںآ جائیں گے ۔ جنوبی پنجاب کے حقوق کے لیے جماعت اسلامی عملی جدوجہد کرے گی ۔ صوبہ بہاولپور جنوبی پنجاب کے عوام کا حق ہے ان پر کوئی احسان نہیں ۔ پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے بار بار حکومتوں کے باوجود جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانے کا اپنا وعدہ پورا نہیں کیا ۔ وفاقی و صوبائی حکومتوں نے جنوبی پنجاب کے وسائل کو ہڑپ کیا مگر قومی خزانے سے ان کو کوئی حصہ نہیں ملا ۔ جنوبی پنجاب سے منتخب ہونے والے نام نہاد عوامی نمائندوں نے اپنے لیے لاہور اور اسلام آباد میں عالی شان بنگلے تعمیر کیے ،اپنا مال بناتے اور چھپاتے رہے مگر عوام کو ان کے حقوق دلانے کی بات نہیں کی ۔ اب وقت آگیاہے کہ جنوبی پنجاب کے عوام خوشحال اور اسلامی پاکستان کی تحریک میں جماعت اسلامی کا ساتھ دیں ۔ میں وعدہ کرتاہوں کہ اگر جنوبی پنجاب کے لوگوں نے ہمارا ساتھ دیا تو صوبہ بہاولپور کے قیام کو کوئی طاقت نہیں روک سکے گی ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ملکی اقتدار پر قابض حکمرانوں نے 70 سال سے عوام کو یرغمال بنارکھاہے ۔ یہ وہی لوگ ہیں جو ایسٹ انڈیا کمپنی کے غلاموں کی اولاد ہیں ۔ ان لوگو ں نے ملت کے ساتھ بے وفائی اور غداری کے عوض بڑی بڑی جاگیریں حاصل کیں اور پھر اپنی حرام کی دولت کے بل بوتے پر جمہوریت ، سیاست اور قومی اداروں پر قبضہ کر کے عوام کے حقوق غصب کیے ۔ ان کی نااہلی کی وجہ سے پاکستان دو لخت ہوا ۔ انہوں نے کہاکہ مالی ، اخلاقی اور نظریاتی کرپشن میں ملوث مقتدر طبقے نے عوام کو بنیادی حقوق سے محروم رکھا اور ایک قوم کی شناخت کو پامال کیا ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ قوم پر مسلط لیڈرز در اصل لیڈر نہیں ڈیلرز ہیں جو ہمیشہ اپنے ذاتی مفادات پر قومی مفادات کا سودا کرتے ہیں ۔ مسلم لیگ کی حکومت 100 فیصد ناکام ہوچکی ہے جو اپنے 4 سالہ دور میں بار بار دعوؤں کے باوجود لوڈشیڈنگ تک ختم نہیں کر سکی ۔ موجودہ نظام میں مزدوروں کی مزدوری اور کسانوں کی محنت چوری کر لی جاتی ہے مگرہم 2018 ء کا الیکشن حکمرانوں کو چوری کرنے کا موقع نہیں دیں گے ۔ 2018 ء کے انتخابات اصلاحات کے بغیر الیکشن برائے الیکشن اور اسمبلیوں کو جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کا اصطبل بنانے کے مترادف ہوں گے ۔ کل بھوشن کے متعلق ایک سوال کے جواب میں سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ مجرموں کے ساتھ مجرموں جیسا سلوک ہی ہوناچاہیے ۔ سیاسی جماعتوں میں کچھ ایسے بھارت نواز بھی موجود ہیں جو کل بھوشن کو دودھ پلانا اور شہد کھلاناچاہتے ہیں ۔ان کی خواہش تھی کہ کل بھوشن کو بھی ریمنڈ ڈیوس کی طرح پروٹوکول دے کر بھارت کے حوالے کرادیا جاتا ۔ انہوں نے کہاکہ اگر قومی سلامتی کے اس مجرم کے ساتھ کوئی رعایت برتی گئی تو بھارت سے آنے والے نئے کل بھوشن ہمارے بچوں کے خون سے ہولی کھیلتے رہیں گے ۔ دینی جماعتوں کے اتحاد کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جوا ب میں سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ میں تو پوری امت کے اتحاد کا داعی ہوں اور جماعت اسلامی عالم اسلام کی مشترکہ فوج ہی نہیں ، کرنسی اور نظام تعلیم بھی ایک دیکھنے کی حامی ہے ۔ میں ان دینی و سیاسی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنا چاہتاہوں جو نظریہ پاکستان پر ایمان رکھنے والی ہیں اور قوم کو متحد کرنے کی سوچ رکھتی ہیں ۔ انہو ں نے کہاکہ لٹیروں کے ٹولے سے جان چھڑانے کے لیے ضروری ہے کہ دیانتدار لوگ متحد ہو جائیں ۔ پاناما کیس کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ فیصلہ آنے میں تاخیر سے شکوک شبہات میں اضافہ ہوتاہے ۔ ہم چاہتے ہیں کہ جلد از جلد دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو ۔ ہمیں توقع ہے کہ عدالت عظمیٰ کا فیصلہ کرپشن اور کرپٹ سسٹم کے خلاف ہوگا ۔ یہ بہت بڑا المیہ ہوگا کہ عوام کا اعتماد عدالتوں پر سے اٹھ جائے اور وہ چوکوں اور چوراہوں میں خود عدالتیں لگانے لگیں ۔ انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی کی کرپشن فری تحریک کامیابی سے ہمکنار ہو کر رہے گی ۔قبل ازیں الجامعۃ الاسلامیہ جامع العلوم ملتان میں ختم بخاری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ قوم پر ایسے لوگ مسلط ہیں جنہیں دین کی بنیادی تعلیمات سے آگاہی نہیں ۔ صدر کہتے ہیں کہ علما سود کے لیے راستہ بنائیں اور وزیراعظم کہتے ہیں کہ بھگوان اور رحمن اور مسجد اور مندر ایک ہیں ۔ حکمران سودی نظام کے حق میں دلائل دیتے ہیں حالانکہ اللہ تعالیٰ نے سود کو اپنے ساتھ جنگ قرار دیاہے ۔ مخلوط نظام تعلیم علم کی روشنی پھیلانے کے بجائے جہالت کے اندھیروں میں دھکیل رہاہے ۔ قوم کی اصل قیادت علما کرام ہیں اور انسانیت کی فلاح کا حقیقی نظام صرف قرآن پاک دے سکتاہے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ انبیا کی وراثت دولت نہیں ، علم و حکمت ہے اور علما انبیا کے وارث ہیں ۔ جو انبیا کی پیروی چاہتاہے اسے اپنی زندگی کو علم کے نور سے منور کرنا اور تقویٰ کی راہ اختیار کرنا پڑے گی ۔ دنیا کو فتح کرنے کے لیے ایٹمی اسلحہ نہیں ، قرآن پاک کا علم چاہیے ۔ ایٹمی اسلحہ سے تباہی اور بربادی کے علاوہ کچھ ہاتھ نہیں آتا جبکہ قرآن پاک دلوں کو فتح کرنے کے لیے سب سے بڑا ہتھیار ہے ۔ انہوں نے کہاکہ افراتفری ، بدامنی او ر دہشت گردی سے قرآن پاک کا پیغام نجات دلا سکتاہے ۔ انہوں نے کہاکہ اس ملک کو اب صرف قرآن پاک ہی بچا سکتاہے ۔ حکمران آئین کو پامال کررہے ہیں ۔ آئین سودی نظام سے روکتاہے جبکہ حکمران سودی نظام کو فروغ دے رہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ آئندہ مئی میں سودی اور یہودی نظام کے خلاف جماعت اسلامی فیصلہ کن جنگ لڑے گی ۔ ہم چاہتے ہیں کہ ملک میں اسلامی حکومت اور اللہ کی حاکمیت قائم ہو اور ایسا نظام ہو ، جس میں وزیراعظم اذان دے اور صدر پاکستان امامت کے لیے آگے بڑھے ۔ ہم چاہتے ہیں کہ چیف جسٹس کے ہاتھ میں انگریز کے قانون کے بجائے اللہ کے قانون کی کتاب ہو جس کے مطابق فیصلے کیے جائیں ۔اس موقع پر امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد ، الجامعۃ الاسلامیہ جامع العلوم کے مہتمم مولاناعبدالرزاق اور ضلعی امیر آصف محمود اخوانی بھی موجود تھے ۔