ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کے خلاف 85 ارب روپے منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا امکان

117

کراچی(اسٹاف رپورٹر)سابق ایس ایس پی نیاز احمد کھوسو نے ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی مبینہ منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے لیے سندھ ہائی کورٹمیں آئینی درخواست دائر کردی ہے،جس میں ان کے بیرون ملک جانے پر پابندی کی بھی استدعا کی گئی ہے۔ آئینی درخواست کی سماعت (آج)جمعرات کو جسٹس محمد جنید غفار کی سر براہی میں ہوگی۔درخواست گزار نے اپنی دائر کردہ آئینی درخواست میں وزارت داخلہ، چیئرمین نیب و دیگرکو فریق بناتے ہوئے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ایس ایس پی راؤ انوار نے اربوں روپے غیر قانونی طریقے سے کمائے اور راؤ انوار نے پاکستان سے منی لانڈرنگ کے ذریعے 85 ارب روپے بیرون ملک منتقل کیے جب کہ راؤانوار نے غیر قانونی کاموں کے لیے من پسند افسران کو جناح ائرپورٹ پر تعینات کرایا،ایس ایس پی راؤ انوار کی ماہانہ آمدنی70 ہزار روپے ہے جب کہ اسلام آباد میں500 ملین روپے کی جائداد کے مالک ہیں لہٰذا استدعا ہے کہ مبینہ منی لانڈرنگ کی تحقیقا ت کر ائی جائے۔واضح رہے کہ راؤ انوار کے خلاف کراچی کے مختلف علاقوں سے لوگوں کو پراسرار طور پر گھروں سے اُٹھاکر لے جانے اور پھر جعلی
مقابلوں میں انہیں ہلاک کرنے کے حوالے سے بھی شکایات ہیں۔ کئی لوگوں نے اس حوالے سے عدالت سے بھی رجوع کیا لیکن راؤ انوار کے خلاف کارروائی عمل میں نہیں آسکی۔ بعض جعلی مقابلے تو ایسے ہوئے ہیں جن میں مقابلہ کرتے ہوئے مارے جانے والے ایک ملزم کے ہتھکڑی لگی ہوئی تھی۔حیرت انگیز طور پر ان جعلی مقابلوں کے خلاف کئی ثبوت ہونے کے باوجود کوئی عدالتی کارروائی نہیں ہوسکی اور نہ ہی سندھ پولیس کے شہرت یافتہ آئی جی اے ڈی خواجہ نے اس حوالے سے کوئی ایکشن لیا جب کہ وزیراعلیٰ بھی اس حوالے سے بے بس نظرآتے ہیں۔