تاریخی عمارت کی مسماری میں ملوث عدنان علی کی حفاظتی ضمانت منظور

118

کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ نے سولجر بازار کے علاقے میں تاریخی ورثہ قرار دی جانے والی عمارت کی مسماری میں ملوث عدنان علی حبیبانی کی 50ہزار روپے کی 5یوم کے لیے حفاظتی ضمانت منظور کرلی ہے۔فاضل عدالت نے درخواست گزار کو ماتحت عدالت میں پیش ہونے کا بھی حکم دیا ہے۔ جسٹس غلام رسول میمن پر مشتمل سنگل بینچ نے سو لجر بازار کے علاقے میں تاریخی ورثہ قرار دی جانے والی عمارت کی مسماری میں ملوث عدنان علی حبیبانی کی جانب سے دائر درخواست ضمانت کی سماعت کی۔درخواست گزار نے اپنے وکیل کے توسط سے درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ اسے سولجر بازار کے
علاقے میں تاریخی ورثہ قرار دی جانے والی عمارت کی مسماری کے مقدمے میں نامزد کیا گیا ہے اور یہ اقدام بد نیتی پر مبنی ہے جبکہ وہ ماتحت عدالت میں پیش ہونے کے لیے تیار ہے تاہم اس کو گرفتاری کا خدشہ ہے لہٰذا استدعا ہے کہ اس کی حفاظتی ضمانت منظور کی جائے۔علاوہ ازیں سولجر بازار میں واقع تاریخی و قومی ورثہ قرار دیے جانے والے اسکول کو مسمار کرنے کے خلاف درخواست سندھ ہائی کورٹ میں دائر کر دی گئی ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے سربراہ محفوظ یار خان نے دائر درخواست میں سیکرٹری تعلیم، سیکرٹر ی محکمہ سیاحت و ثقافت ، آئی جی سندھ ، ڈی جی سندھ بلڈ نگ کنٹرول اتھارٹی و دیگر کو فریق بناتے ہوئے مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ سولجر بازار میں لینڈ مافیا کے عناصر نے تاریخی اسکول کو مسمار کر دیا ہے ، میڈیا میں رپورٹس آنے سے قبل پولیس، سندھ بلڈ نگ کنٹرو ل اتھارٹی و دیگر متعلقہ حکام نے کوئی کارروائی تک نہیں کی،جس سے ثابت ہوتا ہے کہ متعلقہ ادارے اپنے فرائص سرانجام دینے میں ناکام ہو چکے ہیں لہٰذااستدعا ہے کہ تاریخی اسکول کومسمار کرنے والے عناصر، ذمے داران اور متعلقہ اداروں کیخلاف کارروائی عمل میں لائی جائے، درخواست میں اسکول کو اس کی اصل حالت میں بحال کرنے کی بھی استدعا کی گئی ہے۔