معاملے پر حکومت سندھ خاموش نہیں رہے گی، گمشدگی کا پتہ لگانے اور بازیاب کرانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے گی, وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ

173

کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سابق صدر آصف علی زرداری کے2 قریبی دوستوں غلام قادر مری اور اشفاق لغاری کے پراسرار طور پر لاپتہ ہوجانے پر پالیسی بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ معاملے پر حکومت سندھ خاموش نہیں رہے گی، گمشدگی کا پتہ لگانے اور بازیاب کرانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے گی۔ انہوں نے یہ بات بدھ کو سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران ایوان میں اس معاملے پر ہونے والی گرما گرم بحث کے دوران کہی۔ غلام قادر مری اور اشفاق لغاری کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن کے کئی ارکان نے بھی اظہار خیال
کیا اور اس نوعیت کے واقعات کو قابل تشویش قرار دیا۔ وزیر اعلیٰ نے دونوں واقعات کی تفصیل بیان کرتے ہوئے ایوان کو بتایا کہ پولیس یا حکومت کو بھی کچھ نہ پتہ چلے تو یہ بڑی تشویش ناک بات ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پولیس اپنے طور پر دونوں لاپتہ افراد کا سراغ لگانے کی کوشش کررہی ہے لیکن ہمارے وسائل محدود ہیں اور اس معاملے میں دیگر ایجنسیوں سے بھی مدد لیں گے۔ سندھ میں اغو ا برائے تاوان کے واقعات 3-4سال سے تقریباً ختم ہوچکے ہیں اور یہ واقعہ اغوا برائے تاوان کا نظر نہیں آتا۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی ادارے نے اٹھایا ہے تو آئین کا آرٹیکل 10یہ کہتا ہے کہ کوئی بھی شخص اگر حراست میں لیا جائے تو اس 24گھنٹے کے اند ر کسی قریبی عدالت میں پیش کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ہے اگر وہ کسی ادارے کے پاس ہیں تو انہیں عدالت میں پیش کیا جائے اور ادارے آئین کے دائرے میں رہ کر کام کریں۔ اگر کسی پر ملک دشمنی، دہشت گردی یا کوئی بھی دوسرا سنگین الزام ہو اسے بھی انصاف ملنا چاہیے اور عدالت میں پیش کیا جانا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی بھی سیاسی جماعت کے لوگوں کے اس طرح غائب یا لاپتہ کردینے کے خلاف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عاصم کو پونے 2 سال جیل میں رکھا گیاکیا کوئی شخص یہ یقین کرسکتا ہے کہ ڈاکٹر عاصم دہشت گرد ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے یا د دلایا کہ گزشتہ برس 22اگست کو جب ایم کیو ایم نے کراچی پریس کلب کے باہر دھرنا دیااور بھوک ہڑتال کی اس وقت بھی ہم نے ایم کیو ایم کے وفد کو وزیراعلیٰ ہاؤس بلاکر ان سے بات کی تھی اور کابینہ کے کئی وزرا کو بھوک ہڑتالی کیمپ پر بھی بھیجا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم کے ارکان سندھ اسمبلی نے آج اپنے لاپتہ کارکنوں کی بھی بات کی ہے میں انہیں یقین دلاتا ہوں کہ اس معاملے پر جلد ایک اجلاس بلایا جائے گا ،ہم قانون کے مطابق چلیں گے اور سیاسی کارکنوں کے اس ساتھ غائب یا لاپتہ ہوجانے کے واقعات کے ساتھ خلاف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عدالت نے کئی بار ڈاکٹر فاروق ستار کو گرفتار کرنے کے احکامات دیے ،وہ عدالت میں نہ پیش ہورہے ہیں اور نہ ضمانت کراتے ہیں اس کے باوجود انہیں گرفتار کرنے سے گریز کیا گیا۔