فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے آئندہ مالی سال 2017-18ء کے وفاقی بجٹ میں نان فائلرز کے لیے ودہولڈنگ سیلب 7سے کم کر کے 5نان فائلرز کے لیے ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح میں مزید اضافہ کرنے اور مینو فیکچرنگ کے لیے ٹیکس کی شرح 5.5فیصد سے کم کر کے 3فیصد کرنے سمیت دیگر تجاویز لینا شروع کر دی ہے

108

کراچی (اسٹاف رپورٹر)فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے آئندہ مالی سال 2017-18ء کے وفاقی بجٹ میں نان فائلرز کے لیے ودہولڈنگ سیلب 7سے کم کر کے 5نان فائلرز کے لیے ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح میں مزید اضافہ کرنے اور مینو فیکچرنگ کے لیے ٹیکس کی شرح 5.5فیصد سے کم کر کے 3فیصد کرنے سمیت دیگر تجاویز لینا شروع کر دی ہے ۔دستاویزات کے مطابق ایف بی آر کی جانب سے ود ہولڈنگ ٹیکس رجیم کو بہتر بنانے کی تجویز کا جائزہ لیا جا رہا ہے ۔اور اس حوالے سے ایف بی آ ر کو اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے موصول ہونے والی تجاویز کی جانچ پڑتال کی جا رہی ہے تاکہ جو قابل عمل تجاویز ہیں انہیں آئندہ سال کے مالی بجٹ میں شامل کیا جا سکے ۔دستاویزات کے مطابق ایک یہ بھی تجویز دی گئی ہے کہ ملک میں مینو فیکچرز کی حوصلہ افزائی کے لیے اور روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا کرنے کے لیے مینو فیکچرز کے لیے ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح5.5فیصد سے کم کر کے 1فیصد کر دی جائے ۔تاہم ایف بی آر اس تجویز کا جائزہ لے رہا ہے ۔ایف بی آر ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر مینو فیکچرز کے لیے ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح کم کرنے کی تجویز منظور ہوئی تو اس صورت میں مینو فیکچرز کے لیے ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح 5.5فیصد سے کم کر کے 1فیصد کی بجائے3فیصد کی جائے گی ۔اس کے علاوہ ایک تجویز یہ بھی ہے کہ اس وقت ملک میں انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوں (فائلرز)اور انکم ٹیکس جمع نہ کروانے والوں (نان فائلرز )کے لیے ود ہولڈنگ ٹیکس کے 7سلیب ہیں اور آئندہ بجٹ میں ود ہولڈنگ ٹیکس کے 7سلیب کو کم کرکے 5کرنے کی تجویز دی گئی ہے ۔