اسرائیلی فوج کا نہتے مظاہرین پر وحشیانہ تشدد‘ 3 فلسطینی بچے زخمی

157

مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر قلقیلیہ میں پرامن فلسطینی شہریوں کے ایک احتجاجی مظاہرے پر وحشیانہ تشدد کیا جس کے نتیجے میں کم سے کم 3 بچے زخمی ہوگئے۔ قابض فوج کی آنسوگیس کی شیلنگ کے نتیجے میں کئی فلسطینی دم گھٹنے سے بھی متاثر ہوئے۔ مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق قلیقلیہ کے مقامی سماجی کارکن مراد اشتیوی نے بتایا کہ فلسطینی شہریوں کی بڑی تعداد کفر قدوم کے مقام پر گزشتہ 14 سال سے بند شاہراہ کے کھولے جانے کے لیے مظاہرہ کررہی تھی کہ اس دوران قابض فوج نے فلسطینی مظاہرین کا گھیراؤ کرکے ان پر لاٹھی چارج اور آنسوگیس کی شیلنگ شروع کردی۔ اشتیوی نے بتایا کہ قابض فوجیوں نے نہتے مظاہرین پر دھاتی گولیوں اور آنسوگیس کی وحشیانہ شیلنگ کی جس کے نتیجے میں درجنوں شہری آنسوگیس سے متاثر ہوئے۔ ہلال احمر فلسطین کے امدادی کارکنان نے آنسوگیس سے متاثرہ شہریوں کو فوری طبی امداد فراہم کی جب کہ گولیوں سے زخمی ہونے والے 3 بچوں کو اسپتالوں میں لایا گیا ہے۔ اشتیوی کا کہنا ہے کہ کفر قدوم میں احتجاجی مظاہرہ 17 اپریل سے شروع ہونے والی فلسطینی اسیران کی احتجاجی تحریک کے ساتھ اظہار یکجہتی ہے۔ قلقیلیہ کے شہری دوسرے فلسطینیوں کی طرح اسیر بھائیوں کے ساتھ یکجہتی کے لیے روزانہ کی بنیاد پر احتجاجی جلوس اورریلیاں نکالیں گے۔ کفر قدوم میں نکالی گئی ریلی میں فلسطینی مظاہرین نے قومی پرچم، بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر صہیونی ریاست کے مظالم کے خلاف نعرے درج تھے۔ مظاہرین نے صہیونی فوج کی وحشیانہ کارروائیوں اور پرتشدد ہتھکنڈوں کے خلاف بھی شدید نعرے بازی کی۔
فلسطینی بچے زخمی