شاہد آفریدی اور تھر فاؤنڈیشن کے مفاہمتی یادداشت پر دستخط

412

شاہد آفریدی فاؤنڈیشن (ایس اے ایف) اور تھر فاؤنڈیشن (ٹی ایف) نے پاکستان کے سب سے پسماندہ ضلع میں پائیدار اور مفید سماجی ترقی کے مقصد کے تحت پینے کے پانی، صحت اور تعلیم کے میدان میں مل کر کام کرنے کے لئے ایک معاہدے پر باضابطہ طور پر دستخط کئے ہیں۔

دونوں ادارے صوبۂ سندھ کے ضلع تھر پارکر کے منتخب علاقوں میں اسکول کے قیام، اس کا نظام چلانے، ہسپتال اور پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لئے بنائے جانے والے انفرا اسٹرکچر پر ساتھ مل کر کام کریں گے۔  انہوں نے یہ بھی معاہدہ کیا کہ سماجی ترقی کی ساری اسکیمیں صحت اور تعلیم کے شعبے سے متعلقہ پیشہ ورانہ تنظیموں کے ذریعے ہی چلائی جائیں گی۔

اس سلسلے میں پیر کے روز منعقدہ تقریب میں تھر فاؤنڈیشن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر شمس الدین اے  شیخ، شاہد آفریدی فاؤنڈیشن کے مشیر ذیشان افضل نے مفاہمتی یاد داشت پر دستخط کئے۔ مفاہمتی یاد داشت پر اینگرو کے صدر غیاث خان اور ایس اے ایف کے سربراہ شاہد آفریدی دونوں نے دستخط کئے۔ شعبہ صحت میں دونوں اداروں کے اشتراک کے تحت تھر فاؤنڈیشن نے اسلام کوٹ میں انڈس ہسپتال کے زیرِ انتظام 100 بستروں پر مشتمل بہترین ہسپتال تعمیر کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

ایا اے ایف ”ماؤں اور بچوں” کے بلاک کی تعمیر کے لئے اسپانسر کرے گا جس کا نام ”شاہدفریدی فاؤنڈیشن بلاک” ہوگا۔ پینے کے پانی کے شعبے میں ٹی ایف نے شمسی توانائی سے چلنے والے 50 آر او پلانٹ کی تعمیر کا منصوبہ بنایا ہے جس میں آپریشن اور مرمت کی لاگت کے ساتھ ساتھ Pretreatment اور mineralizationیونٹ بھی شامل ہوگا جبکہ ایس اے ایف زیادہ سے زیادہ آر او پلانٹ کی تعمیر میں مدد کرے گا۔ تعلیم کے شعبے میں بھی تھر فاؤنڈیشن ضلع تھرپارکر کے ہر تعلقہ میں آٹھ اسکول تعمیر کرے گی جسے دی سٹیزن فاؤنڈیشن کی مدد سے چلایا جائے گا جبکہ شاہد آفریدی فاؤنڈیشن نے بھی دی سٹیزن فاؤنڈیشن کے اسکولوں کو چلانے کی خواہش ظاہر کی ہے۔

اس موقع پر SECMC کے چیف ایگزیکٹو آفیسر شمس الدین شیخ نے کہا کہ تھرپارکر کے عوام کو تعلیم، صحت عامہ، ذریعہ معاش، انفرا اسٹرکچر، سماجی تحفظ اور آفات سے نمٹتے ہوئے ان کی بہتری کیلئے سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی نے تھر فاؤنڈیشن کی بنیاد رکھی۔ شاہد آفریدی نے کہا کہ ایس اے ایف کا مقصد غربت کا خاتمہ ، تعلیم کی سپورٹ، صحت کی بہتری اور مجبور افراد کی مدد کے ذریعے دنیا بھر میں خیر سگالی اور امن کا پیغام عام کرنا اور آنے والے سالوں میں پاکستان کو ترقی یافتہ، تعلیم یافتہ اور صحتمند ہوتے دیکھنا ہے۔