سویڈن کے ماہرین صحت نے کہا ہے کہ نیند میں خلل موٹاپے کا سبب بن سکتا ہے اور سوشل میڈیا یا سماجی تقریبات کی وجہ سے رات دیر تک مصروف رہنا نیند کی خراب کی بڑی وجوہات ہیں۔
اپسالا یونیورسٹی کے ڈاکٹر کرسچین بینیڈکٹ کی سربراہی میں کی گئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ وہ لوگ جن کی نیند اکثر پوری نہ ہو سکے یا جنہیں نیند خراب ہونے کی شکایت رہتی ہو، ایسے افراد کے موٹاپے میں مبتلا ہونے کے امکانات دیگر صحت مند افراد کی نسبت کہیں زیادہ ہوتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر روزانہ معمول کے مطابق نیند پوری ہوتی رہے تو مختلف ہارمونز کے درمیان توازن قائم رہتا ہے لیکن اگر نیند پوری نہ ہو یا مسلسل متاثر رہنے لگے تو ہارمونز میں توازن بھی بگڑ جاتا ہے جس کا اثر دوسرے کئی جسمانی نظاموں پر پڑتا ہے۔
ڈاکٹر بینیڈکٹ کے مطابق نیند کی خراب کی بڑی وجہ سوشل میڈیا پر رات دیر تک مصروف رہنا اور دیر تک جاری رہنے والی سماجی تقریبات ہیں۔ ان حقائق کی روشنی میں ڈاکٹر بینیڈکٹ نے مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر آپ اپنے موٹاپے پر قابو پانا چاہتے ہیں تو سب سے پہلے پوری اور بھرپور نیند سونے کی عادت ڈالنا ہوگی تاکہ ہارمونز میں توازن بحال ہو ۔