موصل سے داعش کو پسپا کرنے پریورپی یونین کا عراقی فوج کو خراج تحسین

155

برسلز (انٹرنیشنل ڈیسک) یورپی یونین کی جانب سے بیان جاری کیا گیا ہے کہ موصل کو دہشت گرد تنظیم داعش سے نجات دلانا عراق کے دہشت گردی سے پاک مستقبل کے لیے ایک انتہائی اہم کامیابی ہے۔ عراقی وزیر اعظم حیدر العبادی کے موصل کو داعش سے مکمل طور پر نجات دلائے جانے کے اعلان کے بعد یورپی یونین کی خارجہ تعلقات و سلامتی پالیسیوں کی نمائندہ اعلی فیڈریکا موگرینی اوریورپی یونین انسانی امداد و بحران انتظامیہ کے ذمے دار کمشنر کرسٹوس نے ایک تحریری بیان جاری کیا ہے۔ جس میں موصل کو داعش کے قبضے سے چھڑانے کے لیے جدوجہد کرنے والے عراقی عوام،حکومت اور سیکورٹی قوتوں کو مبارکباد پیش کرنے کے ساتھ جنگ میں ہلاک ہونے والے شہریوں اور فوجیوں کو خراج تحسین پیش کیا گیا ہے۔ اعلامیے میں اس جانب اشارہ دیا گیا ہے کہ موصل کے عوام کی باہمی مصالحت اس شہر اور عراق کے مستقبل کے لیے اہم ہے۔ مزید کہا گیا ہے کہ موصل جنگ کے دوران اپنے گھر بار کو ترک کرنے پر مجبور ہونے والے شہریوں کی واپسی کو ممکن بنانے کے لیے کوششیں صرف کیے جانے کی ضرورت ہے،یونین عراق کی سلامتی، اس کے استحکام اور باہمی مصالحت میں درپیش مسائل کے حل کی راہ میں اپنے تعاون کو جاری رکھے گی۔ قبل ازیں عراق کے وزیراعظم حیدر العبادی نے شمالی شہر موصل میں سخت گیر جنگجو گروپ داعش کے خلاف گزشتہ 9 ماہ سے جاری جنگ میں فتح کا اعلان کردیا گیا۔ عراقی وزیراعظم کے دفتر کی جانب سے اتوار کو جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ مسلح افواج کے کمانڈر انچیف حیدر العبادی نو آزاد شہر موصل میں پہنچے ہیں اور انہوں نے بہادر جنگجوؤں اور عراقی عوام کو اس فتح عظیم پر مبارک باد دی ہے۔ حیدر العبادی کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ان کی موصل میں آمد کی ایک تصویر جاری کی گئی ہے۔ اس میں وہ سیاہ فوجی وردی میں ملبوس نظر آرہے ہیں اور انہوں نے ٹوپی پہن رکھی ہے۔ انہوں نے موصل پہنچ کر ہی داعش کے خلاف لڑائی میں اپنی فورسز کی فتح کا اعلان کیا ہے تاہم ذرائع ابلاغ کے مطابق موصل کے مغربی حصے میں ابھی لڑائی مکمل طور پر ختم نہیں ہوئی ہے۔وہاں سے فائرنگ کی آوازیں سنائی دے رہی تھیں اور جس وقت عراقی وزیر اعظم کے دفتر نے بیان جاری کیا، عین اس وقت شہر پر فضائی حملے بھی جاری تھے۔ قبل ازیں عراقی فوج کے ترجمان بریگیڈئیر جنرل یحییٰ رسول نے سرکاری ٹیلی وژن کو بتایا کہ داعش کے 30 جنگجو دریائے دجلہ عبور کرنے کی کوشش کے دوران ہلاک ہوگئے ہیں۔ عراقی حکومت نے موصل میں داعش کے خلاف لڑائی میں ہلاکتوں کے فوری طور پر اعداد وشمار جاری نہیں کیے ہیں۔تاہم امریکی محکمہ خارجہ کے ایک بیان کے مطابق عراق کی انسداد دہشت گردی فورس کا داعش کے خلاف لڑائی میں بھاری جانی نقصان ہوا ہے۔