ترکی سے جرمن فوجیوں کا انخلا شروع

157

برلن (انٹرنیشنل ڈیسک) ترکی کے ساتھ ایک سال سے جاری کشیدگی کے تناظر میں جرمنی نے ترک ائربیس انجرلک سے اپنے فوجی نکالنا شروع کردیے ہیں۔ جرمن وزارت دفاع کے ایک ترجمان نے بتایا ہے کہ داعش کے خلاف جنگ میں شریک فضا میں ایندھن فراہم کرنے والا ایک جرمن طیارہ اور اس کا عملہ ترکی کے انجرلک ہوائی اڈے سے اردن کی ازرق ائربیس منتقل کردیا ہے۔ ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ترکی سے جرمن فوجیوں اور جنگی طیاروں کا یہ انخلا رواں ماہ کے آخر تک مکمل کرلیا جائے گا۔ ترکی کے جنوبی صوبے ادانا میں واقع اس فوجی ہوائی اڈے پر 260 جرمن فوجی،جدید ترین ٹورناڈو جنگی طیارے اور فضا میں ایندھن فراہم کرنے والے طیارے تعینات تھے۔ ترک حکام نے بھی انجرلک فوجی اڈے سے جرمن فوجیوں کی منتقلی کا عمل شروع ہونے کی تصدیق کی ہے۔ یاد رہے کہ جرمن حکومت نے 7 جون کو ترکی میں انجرلک فوجی اڈے سے اپنے فوجی نکال کر انہیں دوبارہ اردن میں تعینات کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ یہ اقدام برلن اور انقرہ کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے سبب سامنے آیا تھا۔ واضح رہے کہ جرمن پارلیمان کی طرف سے گزشتہ برس آرمینیا میں سلطنت عثمانیہ کی فوجی کارروائیوں کو نسل کشی قرار دینے پر جرمنی اور ترکی کے درمیان تعلقات میں تناؤ پیدا ہوگیا تھا۔ ساتھ ہی جرمنی کی جانب سے ترکی میں گزشتہ برس ناکام فوجی بغاوت میں ملوث ترک اہل کاروں کو سیاسی پناہ فراہم کرنے نے تناؤ میں مزید اضافہ کیا۔ دوسری طرف ترکی نے جرمن ارکان پارلیمان کو نیٹو کے زیر انتظام انجرلک ائربیس کا دورہ کرنے سے روک دیا تھا۔ ان وجوہات کے باعث دونوں ممالک میں کشیدگی پائی جاتی ہے۔