پنگریو میں مزید بارش کی پیشن گوئی‘ ضلعی انتظامیہ کو الرٹ کردیا گیا

71

پنگریو (نمائندہ جسارت) محکمہ موسمیات نے زیریں سندھ میں گیارہ جولائی سے تیز بارشوں اور سیلاب کی پیشگوئی کی ہے، جس کی وجہ سے پنگریو اور زیریںسندھ کے دیگر علاقوں کے عوام میں خوف وہراس پیدا ہوگیا ہے۔ متوقع تیز بارشوں کے دوران نشیبی علاقے زیر آب اور نالے بند ہونے کا خدشہ ہے، جس پر بدین کی ضلعی انتظامیہ نے متوقع بارشوں کے نقصانات سے بچنے کے لیے متعلقہ محکموں کو ہدایات جاری کی ہیں۔ محکمہ موسمیات کی جانب سے آئندہ ہفتے سے زیریں سندھ میں تیز بارشیں ہونے اور سیلاب کے خدشے کی پیشگوئی کر نے کے بعد ڈپٹی کمشنر بدین نے ضلع بدین کی تمام ٹائون کمیٹیوں اور یونین کونسلوں کی انتظامیہ کو الرٹ رہنے اور امکانی بارشوں میںسیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لیے کانٹیجنسی پلان بنانے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر بدین شوکت حسین جوکھیو نے اس ضمن میں ضلع کی یونین کونسلوں، ٹائون کمیٹیوں کی انتظامیہ اور دیگر متعلقہ حکام کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ پی ڈی ایم اے نے پانی کی نکاسی کے لیے گیارہ ہیوی مشینیں فراہم کی ہیں جو کہ ضلعی انتظامیہ کی درخواست پر پانی کے اخراج کے کام آسکیں گی۔ ڈپٹی کمشنر بدین نے ضلع کی تمام ٹائون کمیٹیوں اور یونین کونسلوں کے چیئرمینوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ لوکل کونسلوں کے بجٹ سے پانی اخراج کرنے والی مشینیں خریدیں اور عوام کو پینے کے پانی کی فراہمی میں کلورین استعمال کریں جبکہ امکانی بارشوں کے باعث ملیریا کا مرض پھیلنے کے خدشے کے باعث ملیریاسے بچائو کا اسپرے کا بھی بندوبست کریں۔ ڈپٹی کمشنر بدین نے محکمہ صحت کو بھی ہدایت کی ہے کہ ضلع کے اسپتالوں میں ڈاکٹروںا ور دیگر اسٹاف کی موجودگی یقینی بنائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ بارشوں کے دوران بجلی کے پولوں میں کرنٹ آنے کا خدشہ موجود رہتا ہے، اس لیے بارشوں کے دوران عوام کو بجلی کے پولوں سے دور رہنے کے حوالے سے آگاہی فراہم کی جائے۔ ڈپٹی کمشنر بدین نے تمام چیئرمینوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنی کونسلوں کی جانب سے کرائے جانے والے ترقیاتی کاموں کے بارے میں عوام کو آگاہ کریں۔ انہوں نے پبلک ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ وہ فراہمی اور نکاسی آب کا نظام درست رکھے اس اجلاس میں ٹائون کمیٹی پنگریو اور ملحقہ یونین کونسلوں کے چیئرمینوں، سیکرٹریز اور مختلف محکموں کے افسران نے بھی شرکت کی۔ ادھر محکمہ موسمیات کی پیشگوئی کے بعد پنگریو اور زیریں سندھ کے دیگر نشیبی علاقوں اور نالوں کے اطراف رہائش پذیر باشندوں میں شدید خوف وہراس پایا جاتا ہے۔