خیرپور ‘ پارک کی اربوں روپے کی سرکاری زمین پر قبضہ برقرار

93

خیرپور(نمائند ہ جسارت)بلاول زرداری پارک کے نام سے منسوب اربوں روپے مالیت کی سرکاری زمین پر قبضہ برقرار ،ہائی کورٹ کے حکم کے باجود سرکاری زمین پر تعمیراتی کام تیزی سے جاری،انتظامیہ لینڈ مافیا کے سامنے بے بس،ڈپٹی کمشنر کی لینڈ مافیا کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے خاموشی ،2 ارب روپے مالیت کی سرکاری زمین پر غیر قانونی بننے والی ہائوسنگ سوسائٹی کا سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے بھی نوٹس لے لیا ۔بلاول کے نام سے منسوب سرکاری زمین پر قبضے کا وزیر اعلیٰ سندھ سمیت محکمہ نیب،اینٹی کرپشن اور دیگر ادارے نوٹس لے چکے ہیں ۔تاہم لینڈ مافیا کے خلاف کارروائی عمل میں نہیں آئی،با اثر لینڈ مافیا کو سیاسی سرپرستی حاصل ہے ،ذرائع ۔تفصیلات کے مطابق روہڑ ی کینا ل کے قریب بلاول زرداری کے نام سے منسوب 2ارب روپے سے زائد مالیت کی سرکاری زمین سروے نمبر337پر سے سندھ حکومت قبضہ ختم نہیں کراسکی ہے ،با اثر لینڈ مافیا کی جانب سے سرکاری زمین پر ہائی کورٹ کے منع کرنے کے باجود تیزی سے تعمیراتی کام جاری ہے ،ضلع انتظامیہ لینڈ مافیا کی جانب سے تعمیراتی کام رکوانے میں ناکام ہوچکی ہے ،ہائی کورٹ نے ضلع انتظامیہ کو سخت نوٹس جاری کرتے ہوئے حکم جاری کیا تھا کہ جب تک زمین پر فیصلہ نہ آجائے تب تک سرکاری زمین پر کوئی تعمیراتی کام نہیں ہو۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ضلع انتظامیہ کے افسران نے لینڈ مافیا سے بھاری رشوت لے کر تعمیراتی کام کرنے کی اجازت دیدی ہے جس کے بعد لینڈ مافیا بلاخوف اربوں روپے مالیت کی سرکاری زمین پر تیزی سے تعمیراتی کام کروارہے ہیں۔سابق ڈپٹی کمشنر محمد سلیم راجپوت کی جانب سے سرکاری زمینوں پر قبضے ختم کراکے لینڈ مافیا کو عبرت کانشان بنانے کا اعلان کیا تو سیاسی بنیادوں پر ڈپٹی کمشنر محمد سلیم راجپوت کا خیرپور سے تبادلہ کرکے ان کی جگہ محمد نواز سوہو کو ڈپٹی کمشنر مقرر کردیا گیاجنہیں سرکاری زمینوں پر قبضے کی تمام تر معلومات ہونے کے باوجود بھی قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی نہیں کررہے ہیںجبکہ اربوں روپے مالیت کی بلاول زرداری کے نام سے منسوب سرکاری زمین پر قبضے اور غیر قانونی تعمیر ہونے والی ہائوسنگ سوسائٹی کا وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بھی نوٹس لیتے ہوئے انتظامیہ سے قبضہ ختم کرانے کا اعلان کیا تھا جبکہ رکن قومی اسمبلی نواب وسان اوررکن قومی اسمبلی ڈاکٹر نفیسہ شاہ جیلانی نے بھی سرکاری زمین سے قبضہ ختم کرانے کا اعلان کرچکی ہیں جبکہ شہری کی جانب سے قبضے کے خلاف درخواست دینے پر محکمہ نیب او ر اینٹی کرپشن نے بھی نوٹس لیتے ہوئے نوٹس جاری کیے تاحال قبضہ مافیا کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ۔دوسری جانب سرکاری زمین پر تعمیر ہونے والی غیر قانونی ہائوسنگ سوسائٹی کا سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے بھی نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ افسران سے تمام تفصیلات طلب کی ہیں۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اربوں روپے مالیت کی سرکاری زمین پر قبضہ کرنے والے لینڈ مافیا کو با اثر سیاسی شخصیات کی سرپرستی حاصل ہے جس کی وجہ سے کوئی ادارہ با اثر لینڈ مافیا کے خلاف کارروائی نہیں کررہا ہے۔