چینی زبان سیکھنے کی طلب میں اضافہ،فیس میں کمی

135

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ میں چینی زبان سیکھنے کی مانگ میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔جامعہ کراچی میں دو کمروں پر مشتمل عمارت سے شروع ہونے والے کنفیوشس انسٹیٹیوٹ کو لوگوں کی مانگ پورا کرنا مشکل ہوگیا ہے۔تفصیلات کے مطابق اسے پاک چین دوستی کی وجہ کہیں یا سی پیک کا ثمر،سندھ کے نوجوانوں میں چینی زبان سیکھنے کے جوش وخروش میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔2014ء میں جب جامعہ کراچی میں چین کے معروف اسکالر کنفیوشس کے نام پر لینگویج سینٹر قائم ہو رہا تھا تو جامعہ کراچی نے اس انسٹیٹیوٹ کے لیے کل پانچ کمرے فراہم کیے تھے جن میں سے تین انتظامیہ کے زیر استعمال تھے اور
صرف دو کمروں کو کلاس روم بنا دیا گیا تھا لیکن وقت کے ساتھ ساتھ چینی زبان صوبے میں اتنی مشہور ہوگئی کہ کنفیوشس انسٹیٹیوٹ کونئی عمارت میں منتقل کرنا پڑا،یہ سلسلہ صرف یہاں ختم نہیں ہو ابلکہ جامعہ کراچی سمیت دیگر نجی جامعات کے مختلف شعبہ جات نے چینی زبان کو بطور آپشنل سبجیکٹ پڑھانا شروع کردیا ہے، اس وقت جامعہ کراچی کے کامرس ڈپارٹمنٹ،فارمیسی، ایم پی اے اور ایل ای جے سینٹر میں چینی زبان کو بطورآپشنل مضمون کے پڑھایا جارہا ہے، اس کے علاوہ آئی بی اے،پرسٹن یونیورسٹی نے بھی چینی زبان پڑھانی شروع کردیہے۔کنفیوشس انسٹیٹیوٹ کراچی کے ڈائریکٹر معین الدین صدیقی نے بتایا کہ ابتدا میں لوگوں کو سمجھانا بہت مشکل تھا کہ مستقبل قریب میں چین کا خطے میں کیا کردار ہوگا اور اس میں چینی زبان کی کتنی اہمیت ہوگی۔لیکن ہم نے دن رات محنت کر کے اس کی اہمیت کو اجاگر کیا اور آج اس کی طلب میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔