بدین کاشتکاروں کا احتجاج‘ محکمہ انہار پر پانی چوری کا الزام

86

بدین (نمائندہ جسارت) بدین کے ساحلی علاقوں میں پانی کی قلت کے خلاف کاشتکاروں اور علاقہ مکینوں کی جانب سے پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کرکے دھرنا دیا گیا، محکمہ انہار کے افسران پر پانی فروخت کرنے کا الزام لگا دیا، بدین کے ساحلی علاقوں سیرانی، بیڈمی، بھگڑا میمن اور دیگر علاقوں میں پینے کے پانی اور زرعی پانی کی قلت کے خلاف کاشتکاروں اور علاقہ مکینوں نے پہلے بدین پریس کلب کے سامنے اور پھر ڈی سی چوک پر دھرنا دیا اور انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔ دھرنے کے باعث اندرون سندھ چلنے والی ٹرانسپورٹ معطل ہوگئی اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑا۔ مظاہرین نے محکمہ انہار کے افسران پر پانی کی فروخت کا الزام لگاتے ہوئے بلاول زرداری اور حکومت سندھ سے مطالبہ کیا کہ جلد سے جلد پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے تاکہ ہمارے بچے بھوکے پیاسے مرنے سے بچ جائیں۔ علاوہ ازیں بدین میں منشیات فروشوں کیخلاف اللہ والا چوک کے مکینوں نے پریس کلب کے سامنے دھرنا دیا۔ دھرنے میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔ بدین میں منشیات کا کاروبار عروج پر پہنچ چکا، جسے پولیس روکنے میں ناکام ہوگئی ہے۔ بدین کے اللہ والا چوک کے رہائشیوں نے منشیات فروشوں کیخلاف پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیا اور دھرنا دیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ منشیات کے خلاف آواز اٹھانے پر منشیات فروشوں کی جانب سے ہم اور ہمارے گھروں پر حملے کیے جارہے ہیں اور ہمیں دھمکایا جارہا ہے کہ ہم آواز اٹھانا چھوڑ دیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پولیس منشیات فروشوں کے ساتھ ملی ہوئی ہے اور ہماری داد رسی نہیں ہورہی ہے۔ انہوں نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا کہ بدین پولیس اور منشیات فروشوں کے خلاف کارروائی کی جائے اور ہمیں تحفظ فراہم کیا جائے۔