جمہوریت کو نقصان نہیں ہوگا‘ عدالت عظمیٰ جلد فیصلہ سنائے‘ سراج الحق

126

لاہور (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی رپورٹ نے 2 ججوں کے فیصلوں کی توثیق کر دی ہے کہ وزیراعظم صادق اور امین نہیں رہے۔ حکمران خاندان کے اثاثے آسمان سے باتیں کر رہے ہیں مگر وہ آمدنی کے ذرائع بتانے میں ناکام رہے۔ سپریم کورٹ جلد از جلد فیصلہ سنائے تاکہ ملک سے کرپشن کا ہمیشہ کیلیے خاتمہ ہو سکے۔ وزیراعظم کے خلاف فیصلہ آنے سے جمہوریت کو کوئی نقصان نہیں ہوگا بلکہ کرپٹ قیادت کے جانے سے جمہوریت کا پہیہ زیادہ تیزی سے آگے چلے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطا ب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی لیاقت بلوچ، ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد اصغر، اظہر اقبال حسن اور سیکرٹری اطلاعات امیر العظیم، امیر جماعت اسلامی لاہور ذکر اللہ مجاہد اور ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف بھی موجود تھے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ جے آئی ٹی نے حکمران خاندان کے خلاف تحقیقات کر کے دیگ کا ایک چاول عوام کے سامنے پیش کیا ہے۔ ابھی پوری دیگ ایسے چاولوں سے بھری پڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ ملک میں کرپشن کے پروردہ ان مگر مچھوں کے خلاف ہے جنہوں نے قومی دولت لوٹ کر بیرون ملک محل بنائے اور ناجائز دولت کو ایک سے دوسرے اور پھر تیسرے ملک میں منتقل کرتے رہے۔ یہ مسلم لیگ یا کسی سیاسی پارٹی کا مسئلہ نہیں۔ ملک میں قانون اور عدلیہ کی بالادستی اور آئینی اداروں کے استحکام کے لیے ضروری ہے کہ وزیراعظم استعفا دیں اور جب تک سپریم کورٹ کا فیصلہ سامنے نہیں آتا، اپنے منصب سے الگ ہو جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی وزیراعظم کی خدمت میں درخواست کی تھی کہ وزارت عظمیٰ کے منصب اور ملک کے وقار کی خاطر اپنے منصب سے الگ ہوجائیں لیکن انہوں نے اس پر کان دھرنے کے بجائے اسے انا کا مسئلہ بنا لیا۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ پر محاذ آرائی یا ایک دوسرے کے گریبان پکڑنے کی ضرورت نہیں، جو لوگ اس پر ہنگامہ آرائی کر رہے ہیں، وہ اس اہم ترین قومی مسئلے کو گرد وغبار کی نذرکر کے اصل مسئلے سے قوم کی نظریں ہٹانا چاہتے ہیں۔ سراج الحق نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کو ردی قرار دینے والے چند دن صبر کریں۔ عدالت عظمیٰ کا فیصلہ آئے گا تو پتا چلے گا کہ یہ رپورٹ ردی کی ٹوکری میں پھینکنے والی ہے یا وہ لوگ ردی کی ٹوکری میں پھینکنے کے قابل ہیں جو حقائق کو چھپانے کے لیے واویلا مچا رہے ہیں۔ وزرا رونے دھونے کے بجائے وقت کا انتظار کریں۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ نے قوم کو بہت حوصلہ دیا ہے۔ قوم عدالت عظمیٰ کے ساتھ ہے۔ ہم جے آئی ٹی ارکان کے شکر گزار اور ان کی محنت اور لگن کو سراہتے ہیں۔ جے آئی ٹی نے کسی بھی دبائو کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے اپنا فرض پورا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن کیخلاف جماعت اسلامی نے مارچ 2016ء میں جس قومی تحریک کا آغاز کیا تھا آج وہ ملک بھر کے گلی کوچوں، اقتدار کے ایوانوں اور عدالت عظمیٰ تک میں موجود ہے اور وہ وقت دور نہیں جب کرپٹ مافیا اور کرپشن سے عوام کو نجات مل جائے گی اور پاکستان دنیا میں ایک کرپشن فری ملک کے طور پر اپنی پہچان بنائیگا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا اصل ہدف معاشی دہشت گردی سے نجات تھا جن کی وجہ سے قوم کو غربت اور جہالت جیسی دہشت گردی کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی کرپشن کا راستہ روکنا اور بااعتماد اور غیر جانبدار انتخابات کی راہ ہموار کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ استیصال اور ظلم کا نام جمہوریت نہیں، اصل جمہوریت عوام کو ان بیماریوں سے نجات دلانا اور آئین وقانون کی بالادستی قائم کرنا ہے جن کی وجہ سے پورے معاشرے میں بگاڑ پیدا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب زدہ ڈرگ مافیا اور ناجائز اسلحہ بیچنے والے انتخابی نظام کی کمزوریوں کا فائدہ اٹھا کر اقتدار کے ایوانوں میں پہنچ جاتے ہیں۔ قوم کے ہاتھ تاریخی موقع آیا ہے کہ وہ ایسے لوگوں کو ہمیشہ کے لیے مسترد کر کے دیانتدار اور اہل قیادت کا انتخاب کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہم انتخابی اصلاحات کیلیے عوامی اور عدالتی جنگ لڑیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں سراج الحق نے کہا کہ اب تو ہمارے شریف وزیرخزانہ کے بارے میں بھی بہت کچھ سامنے آچکا ہے اور ان کا کردار بھی مشکوک ہوگیاہے۔