کراچی (اسٹاف رپورٹر) جے آئی ٹی کی رپورٹ کے بعد پاکستان اسٹاک مارکیٹ کا بھٹہ بیٹھ گیا اور اسٹاک مارکیٹ کو بدترین بحران کا سامنا کرناپڑا، کاروباری سرگرمیاں منفی ہونے سے انڈیکس2 ہزار سے زائد پوائنٹس کی کمی سے46 ہزار سے گھٹ کر 44 ہزار پر بند ہوا،سرمایہ کاروں کے4 کھرب سے زائد روپے ڈوب گئے، سرمایے کا مجموعی حجم94 کھرب روپے سے گھٹ کر 90 کھرب روپے رہ گیا۔ سرمایہ کاروں کے مطابق پاناما کیس کی دستاویزات منظر عام پر آنے کے باعث مارکیٹ غیر مستحکم ہوئی ہے حالانکہ پیر ہی کو پاناما کیس کی کارروائی میں تاخیر کی اطلاعات پر پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری ہوئی تھی اور تیزی کی بڑی لہرکے بعد100 انڈیکس میں1052 پوائنٹس کا اضافہ ہوا تھا تاہم منگل کو مارکیٹ کریش کر گئی، اور100 انڈیکس کاروبار کے اختتام پر2153 پوائنٹس کمی کے بعد44 ہزار120 پر بند ہوا۔ سرمایے میں 4 کھرب 2 ارب 87 کروڑ61 لاکھ59 ہزار 860 روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی جس کے نتیجے میں سرمایے کامجموعی حجم 94 کھرب 58 ارب 9494 کروڑ 52 لاکھ2 ہزار388 روپے سے کم ہو کر90 کھرب 56 ارب 6 کروڑ 90 لاکھ 42 ہزار528 روپے رہ گیا۔ 18 کروڑ 51 لاکھ 67 ہزار حصص کے سودے ہوئے اور ٹریڈنگ ویلیو9 ارب تک محدود رہی ۔ پاکستان اسٹاک میں منگل کو367 کمپنیوں کا کاروبار ہوا، جس میں سے17 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ،340 میں کمی‘10 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ اسٹاک ماہرین نے آئندہ دنوں میں مندی کی بڑی لہر آنے کی پیش گوئی کی ہے۔