کوئٹہ میں پھر دہشت گردی‘ ڈی ایس پی سمیت 4اہلکار جاں بحق

138

اسلام آباد؍کوئٹہ (اے پی پی؍آن لائن؍نمائندہ جسارت) کوئٹہ کے علاقے کلی دیبہ میں نامعلوم مسلح افراد نے اچانک پولیس کی گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایس پی قائد آباد مبارک شاہ سمیت4 پولیس اہلکار سید فضل ربی، مدثر اور عرفان موقع پر جاں بحق جبکہ ڈرائیوراحمداللہ زخمی ہوگیا۔فائرنگ کے واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور فرنٹیر کور کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی نعشوں اورزخمی کو فوری طور پر سول اسپتال کوئٹہ پہنچایا۔ایف سی اور پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لیکرملزمان کی گرفتاری کیلیے سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔مقتولین کی نماز جنازہ پولیس لائن میں ادا کر دی گئی نماز جنازہ میں انسپکٹر جنرل پولیس بلوچستان احسن محبوب، انسپکٹر جنرل فرنٹیئر کور میجر جنرل ندیم احمد انجم، 41 ڈیو میجر جنرل عابد لطیف اور جی او سی 33 ڈیو میجر جنرل ندیم ذکی، آر پی او و ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ ، پولیس اور فوج کے ساتھ انتظامیہ سمیت پولیس اہلکاروں کے علاوہ شہریوں نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔صدر مملکت ممنون حسین نے ایوان صدر سے جاری اپنے بیان میںکوئٹہ میں دہشت گردی کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے شہید ہونے والے پولیس افسر و اہلکاروں کے لیے بارگاہ الہی میں درجات کی بلندی کی دعا کی اور ان کے اہل خانہ سے بھی تعزیت کا اظہار کیا۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے کوئٹہ میںایس پی اور دیگر پولیس اہلکاروں کو ہدف بنا کر حملہ کرنے کی پرزور مذمت کی ہے، انہوںنے زخمیوں کو علاج و معالجے کی بہترین طبی سہولیات کی فراہمی کی ہدایت اور ان کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔ وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کوئٹہ کے نواحی علاقے کلی دیبہ میں پولیس کی گاڑی پر فائرنگ کے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی اور شہید ہونے والے پولیس اہلکاروںکی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔