عیدالفطر کے فوراً بعد سندھ کے ایک ’’موسمی وڈیرے‘‘ کے پیپلز پارٹی میں شمولیت کی تقریب میں قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے ایک انتہائی خوفناک الزام وزیراعظم پاکستان محمد نواز شریف پر لگایا کہ وزیراعظم ’’ججوں کے بیٹے‘‘ اُٹھوانے میں ملوث ہیں، اُن کا یہ بیان درجنوں مرتبہ الیکٹرونک میڈیا پر سنوایا گیا۔ ویسے تو الیکٹرونک میڈیا میں اب الزامات اور سنسنی پھیلانے والے انکشافات اور چونکا دینے والے حقائق دکھانے اور سنانے کے علاوہ بچا کچھ نہیں ہے، لیکن ایک ذمے دار اپوزیشن لیڈر کا یہ خوفناک انکشاف ایسا نہیں ہے کہ جس سے کسی طور پر صرف نظر کیا جائے کیوں کہ معاملہ ’’عزت مآب ججوں‘‘ کے بیٹوں کے اغوا سے تعلق رکھتا ہے۔ الزام لگانے والے نے اس گھنائونے جرم کا الزام کسی ایرے غیرے نتھو خیرے پر نہیں پاکستان کے موجودہ وزیراعظم پر لگایا ہے۔ افسوس اس بات کا ہے کہ میڈیا نے اس الزام کی اہمیت کو نہیں سمجھا اور ریمنڈ ڈیوس کی ایک نام نہاد، اور بڑی حد تک پلانٹڈ کتاب پر اپنے نام نہاد تبصروں، تجزیوں میں اپنے ناظرین کو اُلجھا کر خورشید شاہ کے الزام کو دبادیا۔ میں عزت مآب چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کرتی ہوں کہ ججوں کے بیٹے کے الزام پر فوری سوموٹو ایکشن لیا جائے اور قانون کے مطابق سید خورشید شاہ کو کٹہرے میں لا کر اُن سے الزام کا ثبوت طلب کرے کیوں کہ قانون کے مطابق بار ثبوت مدعی کے ذمے ہوتا ہے اگر وہ الزام ثابت کرتے ہیں تو قانون کے مطابق ملزم سے نمٹا جائے اور اگر مدعی خورشید شاہ الزام ثابت نہ کرسکیں تو حق تو یہ ہے کہ گھنائونے اور گندی الزام تراشی پر ان پر تاحیات زبان بندی ہونی چاہیے۔ پاکستان میں جھوٹے الزامات پر کوئی قانونی قدغن موجود نہیں ہے۔ ہر ہما شما کسی پر بھی کوئی الزام دھر دیتا ہے، میڈیا بلاتحقیق اس کو اُچھالتا ہے، معاملہ عدالت میں جاتا ہے، معافی نامہ داخل کیا جاتا ہے اور سوری بول کر کپڑے جھاڑ کر ہنستے ہوئے عدالت سے باہر آجاتے ہیں اور پھر الزامات در الزامات کی سیاست شروع ہوجاتی ہے، شریعت ایک مرتبہ جھوٹ بولنے پر جب ساری عمر کے لیے گواہی دینے کا حق ساقط کردیتی ہے تو وطن عزیز میں بھی جھوٹ بولنے اور جھوٹ پھیلانے پر موثر قانونی قدغن ہونی چاہیے۔ جب کرپشن ثابت ہونے پر امیدوار ساری زندگی کے لیے انتخاب لڑنے سے نااہل ہوسکتا ہے تو لیڈر کے جھوٹ بولنے پر تمام میڈیا پر اُس کے بیان کو اشاعت پر تاحیات پابندی بنتی ہے۔
بیگم منور سلطانہ شیخ، گلستان جوہر