کراچی (اسٹاف رپورٹر)کے ایم سی میں مالی حالات خراب ہونے کے باوجود من مانی پوسٹنگ اور خزانے کو لٹانے کا سلسلہ جاری ہے، ناراض افسران نے وزیر بلدیات سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس بات کا نوٹس لے کہ عدالت عظمیٰ کے احکامات کے خلاف کے ایم سی میں سینئر ڈائریکٹر ویلفیئر کی پوسٹ پر قابض عبد الجبار بھٹی جو کہ ڈی ایم سی ویسٹ میں کمپاؤنڈر کی پوسٹ پر بھرتی ہوا اور اس کے بعد آئوٹ آف ٹرن پروموشن لیتے ہوئے 19گریڈ میں کے ایم سی میں آگیا۔ اور اب اس نے غیر قانونی طور پر اپنا پروموشن گریڈ 20میں کرایا ہے جو کہ میئر کراچی نے فوری اقدامات کرتے ہوئے کینسل کرنے کا حکم دیا پھر بھی کے ایم سی افسران کی ملی بھگت سے اس آرڈر پر عملدرآمد نہیں ہوسکا۔ عبد الجبار بھٹی بنیادی طور پر دھوبی اور عثمان آباد کا رہائشی تھا اور اپنی 420حرکتوں سے چھوٹے گریڈ سے ڈی ایم سی ویسٹ سے کے ایم سی میں آگیا اور اسکیم 33 میں 600گز ڈبل اسٹوری بنگلے کا مالک بنا بیٹھا ہے۔ اس نے اکثر پوسٹنگ کے ایم سی ایچ آر ڈپارٹمنٹ میں سینئر ڈائریکٹر کی حیثیت سے کرائی اور اپنے عہدے کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے مختلف محکموں بالخصوص ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ میں بھرتیاں کرائیں اور اپنی دھوبی برادری کو بے پناہ فائدے ناجائز طور پر پہنچائے جبکہ کے ایم سی ایچ آر ڈپارٹمنٹ میں سینئر ڈائریکٹر گریڈ 19کے افسر رحمان راجپوت ہیں لیکن ان کو گھر بٹھا کر تنخواہ دی جارہی ہے اور عدالت عظمیٰ کے احکامات کے خلاف نااہل افسران اپنے من پسند اور منظور نظر افراد کو بھرتی کرتے ہیں اور بھاری نذرانہ لے کر چلے جاتے ہیں۔ناراض افسران کا کہنا ہے کہ اس طرح کی بے قاعدگیوں سے اہل افسران میں بے چینی پائی جاتی ہے اور کے ایم سی کے معاملات کو صحیح کرنے کے لیے جس ڈپارٹمنٹ میں جس پوسٹ پر جو افسر تنخواہ لیتا ہے، اس کو اسی پوزیشن پر پوسٹنگ دی جائے تاکہ کے ایم سی کے معاملات بہتر ہوسکیںا ور افسران میں بے چینی ختم ہوسکے۔