اسٹاک ایکسچینج اسکینڈل‘ مرکزی ملزمان کے نام ریفرنس سے خارج

124

اسلام آباد ( آن لا ئن) قومی احتساب بیورو (نیب) نے اسٹاک ایکسچینج کے سب سے بڑے اسکینڈل کے مرکزی ملزمان کے نام ریفرنس سے خارج کر دیے‘ عدالت عظمیٰ کی طرف سے نیب کو دیے گئے میگا کرپشن اسکینڈل میں سے ایک بڑے کیس میں انکوائری رپورٹ کو نظر انداز کر دیا گیا‘ ایزگارڈ نائن اسکینڈل میں کمپنی کے سی ای او ، ایس ای سی پی کے افسران اور دیگر آفیشلز کے خلاف ریفرنس دائر کر دیا گیا جبکہ نیب کی انکوائری رپورٹ میں مرکزی ملزمان میں جہانگیر صدیقی ، علی جہانگیر صدیقی ، مہوش جہانگیر اور دیگر شامل ہیں ‘ دستیاب انکوائری رپورٹ میں مرکزی ملزمان میں احمد ہمایوں شیخ سی ای او ایزگارڈ نائن ، عابد امین سی ایف او ایزگارڈ ، ندیم الیاس سابق گروپ چیف نیشنل بینک ، قمر حسین سی او او نیشنل بینک ، آصف بروہی سابق صدر نیشنل بینک ، رفیق بنگالی ایس ای وی پی نیشنل بینک، نوشیروان عادل ایس ای وی پی نیشنل بینک ، شاہد انور خان نیشنل بینک ، جہانگیر صدیقی جے ایس گروپ ، علی جہانگیر صدیقی جے ایس گروپ اور دیگر شامل ہیں جبکہ اس کیس کا عنوان جو عدالت عظمیٰ میں جمع کرائے گئے میگا کرپشن اسکینڈل میں شامل تھا وہ ایزگارڈ نائن کیس کی انکوائری خلاف مہوش اینڈ جہانگیر صدیقی فائونڈیشن تھا لیکن جو ریفرنس عدالت میں دائر کیا گیا ہے اس میں کیس کا عنوان تک تبدیل کر دیا گیا اور اس کو ایزگارڈ نائن کیس خلاف احمد ہمایوں شیخ و دیگر کر دیا گیا ‘ نیب کی انکوائری رپورٹ کے صفحہ26 میں انوسٹی گیشن افسر محمد ناصر شہزاد نے واضح طور پر لکھا کہ علی جہانگیر صدیقی جس کو غیر قانونی طور پر جے ایس گروپ کے ڈائریکٹر کے طور پر 430 ملین روپے کی رقم ایڈوئزری فیس کی مد میں ادا کی گئی اور انہوں نے دیگر کے ساتھ مل کر کرپشن کی جس کی انہیں نیب کے آرڈیننس 10 کی شق کے تحت سزا دی جائے ‘ نیب کے اعلیٰ عہدیدار کے مطابق انکوائری اور انوسٹی گیشن کی سفارشات کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا۔