کراچی(اسٹاف رپورٹر)پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں پیر کے روز کاروباری اتار چڑھائو کے بعد تیزی کا رجحان دیکھا گیا اور کے ایس ای100انڈیکس 44300 پوائنٹس سے بڑھ کر 44500پوائنٹس کی سطح پر بند ہو ا،تیزی کے باعث سرمائے کے مجموعی حجم میں 25ارب سے زائد روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا تاہم کاروبار لین دین گذشتہ ہفتے کی نسبت 3کروڑ شیئر زکم رہا ۔سپریم کورٹ میں پاناما کیس کی جے آئی ٹی رپورٹ پر سماعت کے مختلف خبروں پر اسٹاک مارکیٹ کاروبار کے ابتدائی سیشن میں مندی کا شکار ہو گئی اور100 انڈیکس362پوائنٹس گھٹ گیا جس کے باعث انڈیکس 43900پوائنٹس کی پست ترین سطح تک گر گیا بعد ازا ں توانائی ،موٹرز،بینکنگ ،اسٹیل اور سیمنٹ سیکٹرزمیں خریداری کے باعث انڈیکس نہ صرف 44300 پوائنٹس کی حد پر واپس بحال ہو گیا بلکہ44500پوائنٹس کی نئی سطح پر بند ہوا ۔اسٹاک مارکیٹ کی رپورٹ کے مطابق پیر کے روز کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس میں 185.77پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے انڈیکس 44337.44پوائنٹس سے بڑھ کر 44523.21پوائنٹس پر جا پہنچا اسی طرح 115پوائنٹس کے اضافے سے کے ایس ای30 انڈیکس 23217.10پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئر زانڈیکس 31096.99پوائنٹس سے بڑھ کر 31182.83پوائنٹس ہو گیا ۔کاروباری تیزی کے باعث مارکیٹ کے سرمائے میں25ارب12 کروڑ 71لاکھ53ہزار954روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے نتیجے میں سرمائے کا مجموعی حجم 91 کھرب 9ارب 20کروڑ14لاکھ 5ہزار626روپے سے بڑھ کر 91کھرب34ارب 32کروڑ85لاکھ 59ہزار 580روپے ہو گیا ۔پیر کو مارکیٹ میں7کروڑ52لاکھ 87ہزار حصص کے سودے ہوئے ۔اور ٹریڈنگ ویلیو 4ارب تک محدود رہی جبکہ گذشتہ جمعے کو مارکیٹ میں 11کروڑ21لاکھ 13ہزار حصص کے سودے ہوئے تھے اور ٹریڈنگ ویلیو 5ارب ریکارڈ کی گئی تھی ۔پیر کو اسٹاک مارکیٹ میں مجموعی طور پر 355کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے 177کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ،161میں کمی اور 17کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا ۔کاروبار کے لحاظ سے کے الیکٹرک لمیٹڈ 56کروڑ83لاکھ ،اینگر و پولیمر45لاکھ ،دیوان موٹرز 42لاکھ ،ٹی آر جی پاک لمیٹڈ 35لاکھ اور بینک آف پنجاب 31لاکھ حصص کے سودوں سے سرفہرست رہے ۔قیمتوں میں اتار چڑھائو کے اعتبار سے رفحان میعظ کے بھائو میں 332.50روپے اور یونی لیور فوڈز کے بھائو میں 199.94روپے کا نمایاں اضافہ جبکہ فلپ مورس پاک کے بھائو میں 113.55روپے اور کولگیٹ پامولیو کے بھائو میں 45روپے کی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ۔