قطر کے خلاف مہم امارات کی سازش نکلی

149

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ متحدہ عرب امارات نے قطری میڈیا کی ہیکنگ کا بندوبست کیا تھا۔ قطری میڈیا پر شائع ہونے والے ایک بیان کی بنیاد پر ہی سعودی عرب اور دیگر عرب ریاستوں اور قطر کے مابین سفارتی بحران شروع ہوا تھا۔ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے اتوار کے روز شائع ہونے والی اپنی ایک رپورٹ میں امریکی خفیہ اداروں کے حوالے سے لکھا ہے کہ قطری میڈیا کی ہیکنگ متحدہ عرب امارات کی حکومت نے کرائی تھی۔ رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ اماراتی حکومت کے اعلیٰ عہدے داروں نے 30مئی کے دن قطری نیوز ایجنسی ہیک کرنے کے منصوبے پر گفتگو کی تھی۔ اگلے ہی روز قطری نیوز ایجنسی کی ویب سائٹ اور سوشل میڈیا پر قطری امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے منسوب بیانات شائع ہوئے ، جن میں انہوں نے مبینہ طور پر ایران کی تعریف کی تھی اور یہ بھی کہا تھا کہ قطر کے اسرائیل کے ساتھ اچھے مراسم ہیں۔ قطری امیر کے ان بیانات کی اشاعت کے فوری بعد اس نیوز ایجنسی نے اس مضمون کو حذف کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کی ویب سائٹ ہیک کر لی گئی تھی۔ تاہم سعودی عرب، بحرین، مصر اور متحدہ عرب امارات نے تمام قطری میڈیا پر پابندی لگاتے ہوئے قطر کے ساتھ سفارتی تعلقات بھی منقطع کر دیے تھے ۔ یوں مبینہ طور پر یہ ’جعلی خبر‘ مشرق وسطیٰ میں اس نئے بحران کا سبب بن گئی تھی۔ دوسری جانب متحدہ عرب امارات کے خارجہ امور کے وزیر مملکت انور قرقاش نے اس خبر کی تردید کی ہے ۔ چَیٹہم ہاؤس نامی ایک برطانوی تھنک ٹینک سے گفتگو کرتے ہوئے قرقاش کا کہنا تھا کہ واشنگٹن پوسٹ کی خبر غلط ہے۔ قرقاش کا کہنا تھا کہ فی الوقت کویتی ثالثی میں قطر کے ساتھ براہ راست بات چیت کا کوئی امکان نہیں ہے اور ابھی تک کوئی ایک بھی ملاقات طے نہیں کی گئی۔ ادھر سعودی عرب کی کابینہ نے کہا ہے کہ قطر جب تک خلیجی عرب ممالک کے تمام 13 مطالبات کو پورا نہیں کردیتا،اس وقت تک اس کے خلاف موجودہ تعزیری اقدامات جاری رہیں گے۔ پیر کے روز ساحلی شہر جدہ میں شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے زیر صدارت سعودی کابینہ کا اجلاس ہوا۔