اسلام آباد (آئی این پی) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹر شاہی سید نے کہا ہے کہ پاناما کیس کا فیصلہ عدالت عظمیٰ کو کرنے دیا جائے، عدالت کے باہر عدالتیں لگنے سے سیاست دان اپنا منہ خود کالا کر رہے ہیں، ایک دوسرے پر کیچڑ اچھال کر سیاست کو گالی بنا دیا گیا، پاناما میں کیا صرف سیاست دانوں کے نام تھے؟ جج، بیوروکریٹ اور بزنس مینوں کا نام کوئی کیوں نہیں لیتا؟ احتساب کے نام پر انتقامی کارروائی قبول نہیں، سیاسی پوائنٹ اسکورننگ کا حصہ نہیں بن سکتے۔ پیر کو پارلیمنٹ ہائوس میں میڈیا سے گفتگو میں سینیٹر شاہی سید نے کہا کہ عدالت عظمیٰ میں ایک مقدمہ زیر سماعت ہے، زیر سماعت مقدمے پر استعفا مانگنا سمجھ سے بالاتر ہے۔ اے این پی نے ہمیشہ اصولی موقف اپنایا ہے۔ سیاست دانوں نے اپنی داڑھی پہلے ہی کسی دوسرے کے ہاتھ میں دے دی، یہی وجہ ہے کہ پوری قوم سیاست دانوں کا تماشا دیکھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اے این پی بلاتفریق احتساب کی حامی ہے، مگر احتساب کے نام پر انتقام قبول نہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سینیٹ اجلاس میں وزیر اعظم کے استعفے کی قرار داد لائی جاتی ہے تو اے این پی اس کا حصہ نہیں بنے گی۔