لیاقت آباد‘ مخدوش عمارت زمین بوس‘ 6افراد جاں بحق‘ 12زخمی

154

کراچی (اسٹاف رپورٹر) لیاقت آباد میں 3 منزلہ خستہ حال رہائشی عمارت زمین بوس ہونے کے نتیجے میں6 افراد جاں بحق جبکہ 12 افراد ملبے تلے دب کر زخمی ہوگئے۔ منہدم ہونے والی3 منزلہ عمارت پرانی اور بغیر بیموں کے تعمیر کی گئی تھی‘ انتظامیہ اور امدادی ٹیمیں 2گھنٹے تاخیر سے جائے وقوع پر پہنچیں‘عمارت مخدوش اورغیر قانونی پر تعمیر کی گئی تھی ‘ میئرکراچی نے جائے حادثہ کا دورہ کیا‘ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے انکوائری کمیٹی قائم کردی۔ تفصیلات کے مطابق لیاقت آباد نمبر 9 میں 3 منزلہ رہائشی عمارت گرنے سے 6 افراد ہلاک جبکہ 12افراد زخمی ہوئے جن میں4 خواتین بھی شامل ہیں‘ عمارت گرنے کا واقعہ پیر اور منگل کی درمیانی شب ڈھائی بجے کے قریب پیش آیا‘ علاقہ مکینوں نے جائے حادثہ پر پہنچ کر اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کارروائیوں کا آغاز کیا اور فوری طور پر انتظامیہ کوواقعے سے آگاہ کیا تاہم سرکاری عملہ اور مشینری 2 گھنٹے کی تاخیرسے پہنچی‘ بحریہ ٹائون کی جانب سے امدادی سرگر میوںمیں شرکت کے لیے مشینری اور عملہ بھی جائے حادثہ پر پہنچا۔ علاقہ مکینوں کے مطابق 60 سے 80 گز پر قائم یہ عمارت کافی پرانی تھی جبکہ چند ماہ قبل ہی اس پر غیرقانونی منزل تعمیر کی گئی تھی۔ جائے حادثہ پر پہنچنے والی بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی ٹیم نے اپنی ابتدائی رپورٹ ڈائریکٹرجنرل کو پیش کردی ہے جس کے مطابق حادثے کی وجوہات میں عمارت کی تعمیرات کا پرانا ہونا ہے‘ بارش وسیوریج کے پانی کے مسلسل رسائو نے بنیادوں تک پہنچ کرعمارتی ڈھانچے کوشدید نقصان پہنچایا‘سندھبلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل آغا مقصود عباس نے وزیر بلدیات سندھ کی ہدایت پر لیاقت آباد میں پرانی عمارت کے اچانک زمین بوس ہونے کے واقعے کی انکوائری کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی ہے جو 15دن میں حادثے کی وجوہات کی رپورٹ پیش کرے گی۔ جائے حادثہ کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میئرکراچی وسیم اختر نے کہا کہ عمارت گرنے کی وجہ زیادہ منزلیں تھیں‘ حکومت سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی کارکردگی کو بہتربنائے تاکہ اس طرح کے واقعات سے بچا جاسکے۔