نصرتِ اقصیٰ کے لیے آج فلسطین میں’یوم غضب‘ کا انعقاد

260

مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) اسلامی تحریک مزاحمت حماس اور فلسطین کی دیگر جماعتوں نے آج جمعہ کو نصرت الاقصیٰ کے لیے ملک بھر میں ’یوم الغضب‘ کے طورپر منانے کا اعلان کیا ہے۔ یوم الغضب پر فلسطین بھرمیں احتجاجی ریلیاں اور، مظاہرے اور جلوس نکالے جائیں گے۔ مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں ملک کے تمام طبقات پر زور دیا گیا ہے کہ وہ دفاع قبلہ اول کے لیے جمعہ کے روز سڑکوں پر نکل کر بھرپور احتجاج کریں اور قبلہ اول کے خلاف اسرائیلی سازشوں کوناکام بنا دیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نام نہاد سیکورٹی وجوہات کی آڑ میں مسجد اقصیٰ کو تقسیم کرنا اور اس پراپنی مکمل عمل داری قائم کرنا چاہتا ہے۔ قبلہ اول کو آج جس طرح کے سنگین خطرات کا سامنا ہے ماضی میں اس کی مثال نہیں ملتی۔ حماس کا کہنا ہے کہ آج جمعہ کو بیت المقدس، غزہ کی پٹی، غرب اردن اور فلسطین کے دوسرے علاقوں میں دفاع الاقصیٰ ریلیاں منعقد کی جائیں گی۔ تمام فلسطینی ان ریلیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔ حماس کا کہنا ہے کہ غرب اردن میں یہودی کالونیوں اور فلسطینی آبادیوں کو باہم ملانے والے مقامات پر مظاہرے کیے جائیں گے۔ ادھر دوسری جانب مسجد اقصیٰ کے باہر گزشتہ روز بھی فلسطینیوں کی بڑی تعداد نے اسرائیلی پابندیوں کے خلاف دھرنا دیا۔ فلسطینی شہریوں اور محکمہ اوقاف کے ملازمین نے کہا ہے کہ وہ الیکٹرانک گیٹس کے ہٹائے جانے تک قبلہ اول کے باہر احتجاج جاری رکھیں گے۔ علاوہ ازیں قابض صہیونی فوج کی طرف سے مسجد اقصیٰ کھولنے اور پابندیاں ہٹانے کے خلاف احتجاج کرنے والے فلسطینیوں پر وحشیانہ تشدد جاری ہے۔ مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مسجد اقصیٰ کے باب الاسباط کے باہر ہزاروں کی تعداد میں فلسطینی دھرنا جاری رکھے ہیں۔ اس موقع پر اسرائیلی فوج اور پولیس کی بھاری نفری بھی موجود ہے۔ اطلاعات کے مطابق اسرائیلی فوج نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے طاقت کا استعمال بھی جاری رکھا ہوا ہے تاہم قابض فوج کے تشدد کے باوجود فلسطینی شہری دھرنا جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔ مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق فلسطینی شہری نمازیں بھی قبلہ اول کے باہر ادا کررہے ہیں۔ انہوں نے مسجد اقصیٰ میں داخلے کے لیے لگائے گئے الیکٹرانک گیٹس سے داخل ہونے سے انکار کررکھا ہے۔ فلسطینی شہریوں کا کہنا ہے کہ جب تک قبلہ اول کے باہر لگائے گئے ذلت کے دروازے ہٹائے نہیں جاتے تب تک احتجاج جاری رکھا جائے گا۔ مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ بیت المقدس میں کئی مقامات پر فلسطینی شہریوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئی ہیں۔ مظاہرین نے صہیونی فوج پر سنگ باری کی ہے جب دوسری طرف اسرائیلی فوجیوں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر لاٹھی چارج، آنسوگیس کی شیلنگ اور ہوائی فائرنگ جاری رکھی ہوئی ہے۔ بیت المقدس میں فضا کشیدہ ہے اور ہرطرف خوف کی کیفیت ہے۔ اسرائیلی پولیس نے مسجد اقصیٰ کے باہر احتجاج کو ناکام بنانے کے لیے غرب اردن اور بیت المقدس میں کریک ڈاؤن مہم جاری رکھی ہوئی ہے جس میں ڈیرھ درجن کے قریب فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ دریں اثنا اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ کے دفاع میں ریلیوں کو ناکام بنانے کے لیے فلسطینی شہروں میں وحشیانہ کریک ڈاؤن شروع کیا ہے جس میں کم سے کم 18 فلسطینیوں کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا ہے۔ مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں جگہ جگہ تلاشی کا سلسلہ جاری رکھا۔ جمعرات کے روز دونوں مقبوضہ علاقوں سے ڈیرھ درجن فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ فلسطینی شہریوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان جھڑپوں میں کئی شہری زخمی ہوئے جنہیں علاج کے لیے اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔