اسلام آباد(آن لائن؍صباح نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے وزیراعلٰی خیبر پختونخوا پرویز خٹک کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ نواز شریف سے استعفا نہیں مانگ رہے کیونکہ یہ اڈیالہ جیل جائیں گے وہاں ان کے لیے جگہ تیار ہورہی ہے، جمہوریت میں وزیراعظم جوابدہ ہوتا ہے، نوازشریف نے قومی اسمبلی میں دستاویزات دکھائی تھیں لیکن حقیقت میں ان کے پاس کوئی دستاویز نہیں ان کے پاس وقت بہت کم ہے۔پاناما پیپرز میں کوئی سازش نہیں، جب یہ معاملہ سامنے آیا تو انہوں نے خود کو احتساب کے لیے پیش کیا جب احتساب شروع ہوا تو جعلی دستاویزات پیش کیں،جھوٹ بولا ، اٹارنی جنرل نے کہہ دیا ہے کہ غلط دستاویزات پیش کرنے پر7 سال کی سزا ہے، میں دعوٰیٰ کرتا ہوں کہ آپ کا بزنس ہی کرپشن ہے ۔ انٹرنیشنل ایجنسیوں نے تصدیق کی ہے کہ ان کا سارا کیس ہی فراڈ تھا اب جب عدالت عظمیٰ فیصلہ کرے گی تو اس فیصلے کے سامنے کون کھڑا ہو گا اگر کوئی کھڑا ہوتا ہے تو وہ پاکستان کے آئین کی خلاف ورزی کر رہا ہو گا ۔وزیر اعلٰی پرویز خٹک نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ ہم2018ء تک4ہزار میگاواٹ بجلی کے منصوبے پر کام شروع کردیں گے یہ ریکارڈ ہو گا کہ ایک صوبے نے اپنی کوششوں سے اتنی زیادہ بجلی پیدا کی ہے ،یہ بجلی سستی بھی ہے اور ماحول دوست بھی ہے، بجلی بہتے ہوئے دریا سے بنائی جائے گی اور طویل مدتی ہو گی ہم بار بار کہتے ہیں کہ ہمارے صوبے میں 20ہزار میگاواٹ بجلی آسانی سے بن سکتی ہے میں وفاقی حکومت سے کہتا ہوں کہ ملک کی بہتری اور لوگوں کی آسانی کے لیے اس پر سب کو توجہ دینی چاہیے تا کہ بجلی بھی سستی ہو اور 24گھنٹے میسر رہے۔