سرکاری وکیل کمزور ووکٹ پر کھیل رہے ہیں‘ کاغذات ان کا ساتھ نہیں دے رہے‘ سراج الحق

161

لاہور (نمائندہ جسارت)جماعت اسلامی پاکستان کے امیرسینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ سرکاری وکیل وزیراعظم اور ان کے خاندان کو بچانے کی بہت کوشش کر رہے ہیں مگر وہ کمزور وکٹ پر کھیل رہے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ وکلا کے الفاظ اور کاغذات ان کا ساتھ نہیں دے رہے ہیں،کرپشن موجودہ حکومت ، پیپلز پارٹی یا مشرف کی حکومت نے کی ہو ان کا بھی احتساب ہو،لیڈروں کے جیب کی تلاشی لینا عوام کا حق ہے ،نواز شریف اپنے بچوں کو قربان کریں نہ ہی والد کو کیس میں گھسیٹیں،جو ممالک پہلے نواز شریف کو بچانے آ جاتے تھے وہ بھی ان کے کاروبار سے لا علمی کا اظہار کررہے ہیں،حکمرانوں کے رنگ زرد ہونا فطری بات ہے ،شور شرابہ اور گالم گلوچ سے مسئلہ حل نہیں ہوگا،وزیراعظم غلطیوں کا اعتراف کریں اور معافی مانگیں۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے عدالت عظمیٰ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ عدالت عظمیٰ میں آج پھر سرکاری وکلا صحیح دستاویزات اور ثبوت دینے میں ناکام ہو گئے ہیں ججوں نے کہا ہے کہ وزیراعظم کے بچوں نے ثبوت نہیں دیے تو سارا ملبہ وزیراعظم پر پڑے گا کیونکہ وہ بچوں کے ذمے دار ہیں ۔سرکاری وکیل وزیراعظم اور ان کے خاندان کو بچانے کی بہت کوشش کر رہے ہیں مگر وہ کمزور وکٹ پر کھیل رہے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ وکلا کے الفاظ اور کاغذات ان کا ساتھ نہیں دے رہے ہیں ،باہر کی قوتیں جو پہلے نواز شریف کو بچانے آ جاتی تھیں وہ قوتیں بھی اس بار ان کا ساتھ نہیں دے رہی ہیں اور کہہ رہی ہیں کہ ہمارے ملکوں میں جو ان کا کاروبار ہے اس طرح نہیں جس طرح یہ پیش کررہے ہیں ۔آج عدالت میں کہا گیا کہ اگر کاغذات جھوٹے ثابت ہوئے تو اس کا پیش کرنے والا ذمے دار ہوگا اور اس کی سزا 7 سال قید ہو سکتی ہے جس کی وجہ سے حکمرانوں کے رنگ زرد ہو رہے ہیں جو فطری چیز ہے۔ انہوں نے کہا کہ شور شرابہ اور گالی گلوچ اس مسئلے کا حل نہیں ہے، اس کا حل یہ ہے کہ وزیراعظم غلطیوں کا اعتراف کر لیں اور قوم سے سچ بولیں۔وزیراعظم ذمے داری قبول کریں اور بچوں کو قربان نہ کریں اور نہ ہی اپنے مرحوم والد کو کیس میں گھسیٹیں۔ اگر وزیراعظم استعفا دیتے ہیں تو ان کی عزت بچ جائے گی اگر تحقیقات میں وہ صاف ثابت ہوتے ہیں تو ان کی اسمبلی میں اکثریت ہے وہ دوبارہ وزیراعظم منتخب ہو جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ پاناما لیکس باہر کی سازش نہیں ہے یہ ان کے اپنے اعمال کا نتیجہ ہے کوئی سی پیک کے خلاف سازش نہیں کررہا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی چاہتی ہے کہ جن کا نام بھی پاناما لیکس میں ہے ان کا احتساب کیا جائے۔ تمام لیڈروں کاالٹرا سائونڈ ہونا چاہیے تاکہ معلوم ہو کہ انہوں نے کرپشن کی ہے یا نہیں کی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ جو مسلمانوں کی قیادت کرنا چاہتا ہے اس کو نبی کریمؐ کے نقش قدم پر چلنا ہوگا۔سراج الحق نے کہا کہ چاہتے ہیں کہ عدالت عظمیٰ سے کرپشن کا جنازہ نکلے ،حقیقی جمہوریت کے لیے احتساب ضروری ہے ۔سیاست اور تجارت کو ایک ساتھ نہیں ہونا چاہیے، مرغی بھی اتنے انڈے نہیں دیتی جتنے حکمرانوں کے کارخانے بنے ہیں، جے آئی ٹی کا ہر صفحہ اور لفظ کرپشن کی داستان ہے ۔ قوم غریب ہورہی ہے اور حکمران مالدار ہورہے ہیں، اقتدار میںآکراختیارات کواپنے مقاصدکے لیے استعمال کرنا غلط ہے۔ ملکی خزانہ خالی ہورہا ہے اور وزیرخزانہ کاخزانہ بھررہاہے، ہم چاہتے ہیں کہ حکومت اورکاروبار علیحدہ ہوناچاہیے۔ قرضے لے کرمعاف کرانے والوں کابھی احتساب ہوناچاہیے۔