پشاور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا مشتاق احمد خان نے کہا کہ ہر دور میں جماعت اسلامی کی تحریکوں کے نتیجے میں کرپٹ حکومت کو چلتا کرنے میں وکلا اور عدالتوں کا سب سے بڑا کردار رہا ہے۔ وکلا برادری اگر چہ گنتی میں کم ہے لیکن پاکستان میں رونما ہونے والے حالات پر وکلا کا کردارباقی شعبوں اور طبقوں سے بڑھ کر ہے جو کہ خوش آئند ہے۔ وکلا برادری کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔ ان خیالات کا اظہار امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوامشتاق احمد خان نے جماعت اسلامی کے صوبائی ہیڈ کوارٹر المرکز الاسلامی پشاور میں اسلامک لائرز موومنٹ کے صوبے کے مختلف اضلاع میں ڈسٹرکٹ بار انتخابات میں کامیاب ہونے والے عہدیداروں کے اعزاز میں اپنی جانب سے دیے گئے ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صوبائی جنرل سیکرٹری عبد الواسع، اسلامک لائرز موومنٹ کے صوبائی صدر خان افضل ایڈووکیٹ اور پشاور ہائی کورٹ بار کے صدر ارباب عثمان ایڈووکیٹ نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہر تھوڑے عرصے بعد قوم کے سامنے جو بھی ایشو اٹھتاہے اس کو ایڈریس کرنے میں وکلا اور عدلیہ کا سب سے اہم کردار ہوتا ہے۔ آج قوم وکلا اور عدلیہ کی طرف اہم فیصلوں کے لیے متوجہ ہے۔ جماعت اسلامی 2018ء کے الیکشن میں بھرپور حصہ لے گی، یہی وجہ ہے کہ جماعت اسلامی وکلا برادری کو اعتماد میں لے کر 2018ء کے جنرل الیکشن میں جانا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم علما، نوجوانوں اور خواتین کے ذریعے 2018ء کے جنرل الیکشن میں صوبے میں بڑی تبدیلی لائیں گے۔ اب تک دس ہزار علما کو ممبر بنا چکے ہیں، لاکھوں نوجوان صوبہ بھر میں جماعت اسلامی یوتھ کی ممبر شپ حاصل کر چکے ہیں۔ یکم اگست سے خواتین رابطہ مہم شروع کریں گے، یو سی سطح پر تنظیم سازی کریں گے اور ایک لاکھ خواتین کا کنونشن منعقد کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ قوم کی امید بھری نظریں جماعت اسلامی پر لگی ہوئی ہیں اور صوبے میں آئندہ حکومت جماعت اسلامی کی ہوگی کیونکہ صرف جماعت اسلامی ہی اس ملک کو مسائل سے نکال سکتی ہے۔