کراچی( اسٹاف رپورٹر) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ رواں سال شعبہ تعلیم میں بائیومیٹرک سسٹم کے رائج ہونے سے بدعنوانیوں کے خاتمے میں مدد ملے گی، جدید ترین تقاضوں کو مدنظر رکھ کر 45 ہزار اسکولوں میں اساتذہ کی نگرانی کا نظام قائم کردیا گیا ہے۔سندھ حکومت تعلیم کے شعبے میں انقلابی اصلاحات کا عمل تیز رفتاری سے مکمل کر رہی ہے۔ یہ بات جمعہ کو انہوں نے وزیراعلیٰ ہاؤس میں وفدکے ہمراہ آئی برطانوی بین الاقوامی شعبہ ترقی (DFID) کی سربراہ جوانہ ریڈبات چیت کرتے ہوئے کہی۔اجلاس میں صوبائی وزیر تعلیم جام مہتاب ڈہر، سیکرٹری تعلیم عبدالعزیز عقیلی، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکرٹری سہیل راجپوت اور آر ایس یو (RSU) کے فیصل عقیلی و دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔وزیراعلیٰ سندھ نے اجلاس میں شرکاکو بتایا کہ رواں سال تعلیم کا بجٹ 164.217 بلین ہے جس میں ترقیاتی بجٹ 151.892 بلین رکھا گیا ہے، رواں سال 211 ترقیاتی منصوبے مکمل ہوںگے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے بائیو میٹرک سسٹم کے تحت 45 ہزار اسکولوں میں اساتذہ کی نگرانی کا نظام قائم کیا ہے۔رواں سال 38 پرائمری و ایلیمنٹری اسکولوں کو اپ گریڈ کرکے سیکنڈری اسکول کردیا جائے گا۔ اجلاس میں محکمہ تعلیم کے صوبائی وزیر جام مہتاب ڈہر نے اجلاس کو بتایا کہ انتظامی کیڈر کو ہم نے ٹیچرز کیڈٹ کی تعلیم سے بلند پایہ کیا ہے۔ طالب علموں کو بہتر تعلیم دینے کے لیے اساتذہ کی تربیت پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے انقلابی اصلاحات متعارف کرائی ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے برطانوی وفد کو آگاہی دیتے ہوئے بتایا کہ شعبہ تعلیم کی پائیدار اور دیرپا ترقی کے سلسلے میں کسی طرح کی غفلت یا کوتاہی برداشت نہیں کرتے، وہ ہر دو ماہ بعد اس سلسلے میں ہونے والے فیصلوں کا خود جائزہ لیتے ہیں۔ جس پر برطانوی وفد کی سربراہ نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ کی طرف سے تمام سرکاری تعلیمی اداروں کو عام لوگوں کے لیے قابل رشک بنانے کی خواہش لائق تحسین ہے۔