نمازیوں اور ریلی پر بھارتی فوج کی فائرنگ قابل مذمت ہے‘ میاں مقصود

190

لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں نمازیوں اور ریلی کے شرکا پربھارتی فوج کی جانب سے فائرنگ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔بھارتی فوج نے ظلم وستم کی تمام حدود پارکرلی ہیں۔وادی میں مسلسل پُرتشددکاروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔سرینگر کے علاقے بڈگام میں بھارتی فوج کے پُرتشدد واقعات اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر کشمیریوں کی جانب سے احتجاج نے یہ ثابت کردیاہے کہ بھارت اپنی تمام تر کوششوں کے باوجود جذبہ حریت کو دبانے میں بری طرح ناکام ثابت ہواہے۔انہوں نے کہاکہ ترکی اور چین مسئلہ کشمیر کے پائیدار حل کے لیے ثالثی کی پیشکش کرچکے ہیں مگر بھارت جنوبی ایشیامیں جنگ کاماحول بنارہا ہے، وہ نہیں چاہتا کہ مسئلہ کشمیر کا پُرامن حل نکالا جائے۔ ایک طرف وہ کشمیر میں آگ وخون کاکھیل کھیل رہا ہے تو دوسری جانب سکم کے علاقے میں چین کے ساتھ محاذ آرائی پر اترآیا ہے۔انہوں نے برطانیہ کی جانب سے فیکٹ فائنڈنگ مشن کشمیر بھجوانے کے اعلان کو سراہتے ہوئے کہاکہ اگرچہ اس سے قبل بھی مختلف ممالک کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں فیکٹ فائنڈنگ مشنزبھجوائے جاتے رہے ہیں مگر ان کا بھارت پر کوئی اثرا نہیں پڑا ۔ عالمی برادری مقبوضہ کشمیرمیں ریاستی مظالم کا نوٹس لے کر بھارت پر دبائوڈالے کہ وہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرے۔انہوں نے کہاکہ ضرورت اس امر کی ہے کہ برطانیہ جس نے مسئلہ کشمیر کوایک سوچی سمجھی سازش کے تحت برصغیرکی تقسیم کے وقت پیداکیاتھا کوحل کروانے میں اپنا مثبت کرداراور اثرورسوخ استعمال کرے۔کشمیر یوں کو حق خود ارادیت دیا جائے۔یہ ان کا آئینی وقانونی اور بنیادی انسانی حق ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ حراست میں لیے گئے تمام حریت رہنمائوں کو آزاد کیاجائے اور نظر بند افراد کی نظر بندیاں فی الفور ختم کی جائیں۔